القادر
كلمة (القادر) في اللغة اسم فاعل من القدرة، أو من التقدير، واسم...
وہ فرقہ جو زبانی یا عملی طور پر علی رضی اللہ عنہ اور اہلِ بیت سے دشمنی رکھتا ہے۔
’نواصب‘ سے مراد وہ لوگ ہیں جو اہلِ بیت سے عداوت رکھتے ہیں، انہیں اذیت پہنچاتے ہیں اور انہیں طعن وتشنیع اور سب وشتم کا نشانہ بناتے ہیں۔ ان کے فاسد عقائد میں یہ بھی ہے کہ: یہ علی رضی اللہ عنہ وارضاہ سے بغض رکھنے کو دین گردانتے ہیں، اور ان کی بدبختی یہاں تک پہنچ گئی کہ وہ (نعوذ باللہ) علی رضی اللہ عنہ کو فاسق کہتے ہیں اور انہیں ظالم بتاتے ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ آپ رضی اللہ عنہ دنیا کے طالب تھے اور خلافت کو اپنے نفس کے لیے چاہا اور اس کے لیے جنگ کی، نیز ان کا یہ عقیدہ ہے کہ علی رضی اللہ عنہ اپنی جنگوں میں حق کو پہنچنے والے نہیں تھے بلکہ آپ سے اس معاملہ میں غلطی ہوئی ہے۔ ناصبیت اور اہل بیت یا ان کے علاوہ دیگر صحابہ سے بغض رکھنا بڑی بدعات میں سے ایک بدعت ہے جو اس دین میں طعن زنی کا سبب ہے جو ہم تک اہلِ بیت اور دیگر صحابہ کے ذریعے سے پہنچا ہے۔ اہلِ سنت وجماعت کا عقیدہ ناصبیوں اور روافض کے مابین وسطیت کا ہے۔ اہلِ سنت رسول اللہﷺ کے اہل بیت سے محبت رکھتے ہیں اور انہیں دوست رکھتے ہیں اور روافض کے طریقۂ کار سے اظہارِ براءت کرتے ہیں جو صحابہ سے بغض رکھتے ہیں اور انھیں گالیاں دیتے ہیں اور اسی طرح یہ نواصب کے طریقے سے بھی اظہارِ براءت کرتے ہیں جو اہلِ بیت کو تکلیف دیتے ہیں۔
نواصب یہ ناصب کی جمع ہے جس کا معنی ہے: کسی شے کو بلند کرنے والا۔ نَصَب کا حقیقی معنی ہے ’کسی شے کو کھڑا کرنا اور اسے بلند کرنا‘۔ اسی سے یہ مقولہ ہے ”نَصَبَ العَدَاوَةَ لِفُلَانٍ“ یعنی اس نے فلان سے دشمنی رکھی۔