بچاؤ، حفاظت (الْوِقَايَةُ)

بچاؤ، حفاظت (الْوِقَايَةُ)


الفقه التربية والسلوك

المعنى الاصطلاحي :


اوامر کی بجاآوری اور نواہی سے اجتناب کے ذریعہ نفس کو ان چیزوں سے بچانا جو اسے نقصان پہنچاتی ہیں۔

الشرح المختصر :


الوِقايَةُ: کسی شے کی اسے اذيت اور نقصان پہنچانے والى چیز سے حفاظت کرنا، يہ نفس کی ایک ایمانی صفت ہے جو کسی شخص کو شر اور اہل شر سے، شیطان اور اس کے مکر سے، نیز نفس اور اس کی خواہشات سے بچاتی ہے۔ يہ بندہ کے ليے الله كے عذاب سے خوف اور اس کے مکر سے بے خوف نہ ہونے كا سبب، اور بندہ کی بيدارى اور اس کی ذہانت و فطانت کی دلیل ہے۔۔

التعريف اللغوي المختصر :


الوِقايَةُ: محفوظ کرنا اور بچانا۔ جب کوئی کسی ناپسندیدہ شے سے کسی کی حفاظت کرے تو کہتے ہیں: ”وَقَى الشَّخْصَ مِن المَكْروهِ، يَقِيهِ، وِقايَةً“۔ وقایۃ کا اصل معنی ہے کسی شے کو کسی شے سے كسى دوسری شے کے ذریعہ دور کرنا۔ اسی سے کہا جاتا ہے: ”وَقَى نَفْسَهُ مِن العَدُوِّ بِسِلاحِهِ“ یعنی اس نے اپنے آپ کو تلوار کے ذریعہ دشمن سے محفوظ کر لیا۔ یہ تکلیف اور نقصان سے حفاظت کرنے کے معنی میں آتا ہے۔