الآخر
(الآخِر) كلمة تدل على الترتيب، وهو اسمٌ من أسماء الله الحسنى،...
یہ یافث بن نوح علیہ الصلاۃ والسلام کی اولاد میں سے دو بڑے قبیلے ہیں، جو قیامت کے قریب عیسی علیہ الصلاۃ والسلام کے زمانے میں نکلیں گے اور زمین میں فساد پھیلائیں گے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ انہیں ہلاک کر دے گا۔
ياجوج ماجوج: یہ کثیر تعداد پر مشتمل دو گروہ ہیں، اور یہ دونوں آدم علیہ السلام کی اولاد سے ہیں، اور ان کا خروج نزول عیسی اور ان کے ہاتھوں دجال کی شکست کے بعد ہوگا، جب یہ اس دیوار کے پیچھے سے نکلیں گے جسے ذوالقرنین نے بنایا تھا۔ ان کے بارے میں یہ بتایا گیا ہے کہ یہ زمین میں بہت تیزی سے فساد پھیلائیں گے حتی کہ مسلمان عیسیٰ علیہ الصلاۃ والسلام کے ساتھ اپنے قلعوں اور شہروں میں اکھٹے ہو جائیں گے۔ پھر اللہ ان پر ان کی گردنوں میں نغف بھیجے گا۔ -نغف ایک کیڑا ہے جو اونٹوں اور بکریوں کی ناک میں ہوتا ہے-، اس سے یہ سب مر جائیں گے۔ پھر اللہ تعالیٰ اونٹ کی طرح لمبی گردنوں والا پرندہ بھیجے گا جو انہیں اٹھا کر اللہ کی مشیت کے مطابق کہیں پھینک دے گا، پھر اللہ تعالیٰ بارش برسائے گا جس سے زمین ان کی بدبو سے دھل جائے گی۔ ان کو ياجوج مَاجوج اس لیے کہتے ہیں کہ یہ ”أجيج النار“ سے ماخوذ ہے، اور آگ جب دہکتی ہے تو خوب بھڑکتی ہے اور اس کے شعلے ایک دوسرے میں داخل ہونے لگتے ہیں۔ یاجوج ماجوج بھی اپنی کثرت کی وجہ سے ایسے ہی ہوں گے۔ یہ ذوالقرنین کے وقت سے لے کر اب تک زمین میں موجود ہیں، لیکن کسی الگ جگہ میں ہیں۔ جب اللہ تعالیٰ چاہے گا کہ وہ نکلیں، تو اللہ انہیں ایسی قوت اور طاقت دے گا کہ کوئی ان کا سامنا نہیں کر سکے گا، یہاں تک کہ اللہ ان کو ہلاک کردے گا۔
يَأجُوج ومَأْجوج - ہمزہ کے ساتھ-: یہ یا تو ماخوذ ہے ”أَجَّتِ النّارُ تَئِجُّ“ سے بمعنیٰ آگ کے شعلے کی آواز یا ماخوذ ہے ”الـماء الأُجاج“ سے بمعنیٰ سخت کھارا پانی جو اپنی نمکینیت سے جلانے والا ہو۔ بعض اہلِ لغت کا کہنا ہے کہ يَأْجُوجُ اور مَأْجُوجُ دو عجمی نام ہیں اور یہ بنی آدم (نوع انسانی) کے دو قبیلے ہیں۔