القدير
كلمة (القدير) في اللغة صيغة مبالغة من القدرة، أو من التقدير،...
وہ دلائل اور براہین جن کے ذریعہ اللہ اپنے رسولوں کی مدد و تائید فرماتا ہے جو اُن کی صداقت کی نشانی ہوتے ہیں۔
انبیا کی نشانیاں: اللہ کی طرف سے عطا کی گئیں وہ علامات جن کے ذریعے وہ اپنے بندوں کو یہ بتاتا ہے کہ اُس نے ان کی طرف اِس رسول کو بھیجا ہے جس کی اس نشانی کے ذریعے تائید کی گئی ہے، تاکہ اس کی تصدیق کی جائے اور اس کی اطاعت واتباع کی جائے۔ یا یہ کہا جائے کہ: عام سننِ کونیہ کے بر خلاف وہ غیر معمولی امور جنھیں اللہ اپنے رسولوں اور انبیا کے ہاتھوں پر جاری فرماتا ہے، جن کے مانند امور لانا انسان کے بس سے باہر ہوتا ہے، جیسے عصا کو دوڑنے والے اژدھے ميں تبدیل کر دینا۔ یہ در حقیقت عظیم دلائل ہیں جو اللہ تعالی کی ربوبیت و الوھیت اور اُس کے انبیا کے اپنی اقوام کو توحید و شرائع کی طرف دعوت دینے میں سچے ہونے پر دلالت کرتے ہیں۔ آیت (نشانی) کی تعبیر معجزے کی بہ نسبت زیادہ بلیغ اور دقیق ہے؛ کیونکہ قرآن میں ’’آیت‘‘ ہی کا لفظ وارد ہوا ہے، لفظ "معجزہ" کے برخلاف جو کہ کتاب و سنت میں موجود نہیں ہے۔