اَبدال، انبیاء کے وارث (۲)۔ (أبدال)

اَبدال، انبیاء کے وارث (۲)۔ (أبدال)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


وہ لوگ جنہیں علم وعمل میں انبیاء کی نیابت کا شرف حاصل ہوتا ہے ۔

الشرح المختصر :


اَبدال سے مراد اہلِ علم و دین میں سے نیک لوگ ہیں۔ وہ لوگ جنہوں نے (خود) علم حاصل کرکے اس پر عمل کیا اور صبر، یقین اور توکّل کے ساتھ دوسروں کو اس کی دعوت دی۔ ان کو اَبدال اس لئے کہتے ہیں کہ یہ انبیاء اور رسولوں کے وارث ہیں اور انہوں نے برائیوں کو اپنے اخلاق، اعمال، نیکیوں اورعقائد کے ذریعے نیکیوں میں بدل دیا۔ اور یہ مرتبہ کسی خاص تعداد اور جگہ کے ساتھ مختص نہیں اور نہ ہی یہ سلسلہ قیامت تک منقطع ہونے والا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


اَبدال، بدل کی جمع ہے، یعنی وہ چیز جس کو کسی اور چیز کی جگہ رکھا جائے۔ چنانچہ کہا جاتا ہے ’’أَبْدَلَ الشّيْءَ بِالشَّيْءِ‘‘ یعنی اس نے فلاں چیز دوسری چیز کی جگہ رکھ دی۔ أَبْدَالْ اوربُدَلاَءْ کا اطلاق ان لوگوں پر بھی ہوتا ہے جو ایک دوسرے کے بعد آتے ہیں۔ إِبْدَالْ کی اصل ایک چیز کو دوسری چیز کی جگہ رکھنا ہے۔ کسی چیز کا بدل اس چیز کا غیر ہوتا ہے۔ اور ’تبدیل‘ کا معنی بدلنا ہے۔ بدل وارث اور کسی چیز کے عوض کے معنوں میں بھی آتا ہے۔