المليك
كلمة (المَليك) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فَعيل) بمعنى (فاعل)...
مستقبل میں ایسی ہمیشگی جس کی کوئی انتہا نہ ہو۔
الأَبَدِيّ: ایسی دائمی شے جس کا وجود زمانۂ مستقبل میں بلا انتہا یا فنا کے جاری رہے، خواہ دنیا میں ہو یا آخرت میں اور اس کی کوئی انتہا و اختتام نہ ہو۔ ابدیت کی دو قسمیں ہیں : 1۔ اللہ کی طرف منسوب ابدیت جس کے ذریعے اللہ کے بارے میں خبر دی جائے۔ اس سے مراد بغیر کسی انتہا کے اللہ کی ذات کا دوام اور بقا ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ کامل اور ابدی حیات سے متصف ہے جسے نہ موت لاحق ہو گی اور نہ فنا۔ 2۔ ہمیشہ رہنے والی بعض مخلوقات کی طرف منسوب ابدیت جیسے جنت و دوزخ وغیرہ۔
الأبَدِيُّ: 'الأبد“' کی طرف منسوب اسم،جس کا معنی ہے: زمانہ دراز اور طویل وقت۔ کہا جاتاہے: لا أُكَلِّمُهُ أَبَداً یعنی میں لمبے عرصے تک اس سے بات نہیں کروں گا۔ اس کا معنی ”ہمیشہ رہنے والا“ اور ”باقی رہنے والا“ بھی آتا ہے۔ یہ دراصل ”الأبد“ سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے: سارا زمانہ۔