الحي
كلمة (الحَيِّ) في اللغة صفةٌ مشبَّهة للموصوف بالحياة، وهي ضد...
انسان کو ان مشقت بھرے کاموں کا مکلف بنانا جو اس کے بس میں نہ ہو۔
’تکلیف‘ مکلف کو اس کى نفسانی خواہشات کے دلدل سے نکال باہر کرنے کا نام ہے اور خواہش پرست کے لیے اپنی خواہشات کى خلاف ورزی کرنا بہت مشکل کام ہوتا ہے۔ اور اس میں تھکان اور مشقت بھی ہے۔ یہ بات سب لوگ جانتے ہیں لیکن تکالیفِ شرعیہ کا مقصد بندوں کو مشقت میں ڈالنا نہیں ہے کیوں کہ ہمیں قطعى طور پر معلوم ہے کہ شریعتِ اسلام کى بنیاد نرمى اور تیسیر (آسانی) پر ہے۔
ظلم کرنا، مشقت میں ڈالنا، ناپسندیدہ چیز پر مجبور کرنا، جس کى طاقت نہ ہو اس کا مکلف بنانا اور ہلاکت میں ڈالنا۔