احرام کھولنا، تحلّل (إِحْلالٌ)

احرام کھولنا، تحلّل (إِحْلالٌ)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


مخصوص افعال سرانجام دے کر محرم شخص کا اپنےاحرام سے نکلنا۔

الشرح المختصر :


احلال یا تحلل کا معنی ہے محرم شخص کا بعض معین افعال بجا لا کر اور بعض مخصوص چیزوں کی انجام دہی کرکے اپنے احرام سے نکلنا۔ اس کی دو قسمیں ہیں: 1. احلالِ یا تحللِ اصغر: اس قسم کے احلال کے ساتھ محرم کے لئے عورتوں کے سوا ہر شے بالاجماع حلال ہوجاتی ہے۔ اس قسم کا تحلل اس وقت حاصل ہوتاہے جب تین میں سے دو امور سرانجام دیے جاچکے ہوں؛ جمرہ عقبہ کی رمی (کنکریاں مارنا)، بال منڈوانا اور طواف افاضہ۔ 2. احلا لِ یا تحللِ اکبر: اس تحلّل کے بعد محرم کے لئے وہ تمام اشیاء بالاجماع حلال ہوجاتی ہیں جو احرام کی وجہ سے اس کے لئے ممنوع ہوئی تھیں، تحللِ اکبر تین امور سرانجام دینے سے حاصل ہوتا ہے؛ جمرہ عقبہ کی رمی (کنکریاں مارنا)، بال منڈوانا اور سعی کے ساتھ طواف افاضہ۔

التعريف اللغوي المختصر :


اِحلال مصدر ہے ’حَلَّ الْمُحْرِمُ‘ (یعنی مُحرِم نے اپنا احرام کھول دیا)۔ یہ’احرام‘ کی ضد ہے۔ جب مُحْرِم پر حج کے محظورات ختم ہوجائیں تو اسے اِحْلال کہتے ہیں۔ احلال کا حقیقی معنی ہے کسی شے کو کھولنا۔