البحث

عبارات مقترحة:

المؤخر

كلمة (المؤخِّر) في اللغة اسم فاعل من التأخير، وهو نقيض التقديم،...

المتكبر

كلمة (المتكبر) في اللغة اسم فاعل من الفعل (تكبَّرَ يتكبَّرُ) وهو...

الباسط

كلمة (الباسط) في اللغة اسم فاعل من البسط، وهو النشر والمدّ، وهو...

استئناس، مانوس ہونا
(اسْتِئْناسٌ)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

کسی کے گھر میں نرم خوئی کے ساتھ اس طرح داخل ہونا کہ اہلِ خانہ کو اطمینان، سلامتی اور خوشی کا احساس ہو۔

الشرح المختصر

استئناس (کسی کے گھر میں داخل ہونے سے پہلے) اجازت لینا شرعی آداب میں سے ایک ادب ہے جس کی تعلیم اللہ تعالیٰ نے اپنے مومن بندوں کو دی ہے۔ اس کا معنی ہے کہ جب کوئی شخص کسی کے گھر میں جانے کا ارادہ کرے تو مانوسیت پیدا کی جائے اور وحشت کو دور کیا جائے۔ یہ چیز محض اجازت لینے سے حاصل نہیں ہوتی بلکہ اس کے لیے الفت پیدا کرنے کی ضرورت ہے، مثال کے طور پر کچھ ایسا کرے کہ اہلِ خانہ اس کی آمد سے آگاہ ہوجائیں، جیسے کوئی آواز نکالے، کھانس کھکھار کر یا کسی اور طریقے سے، تاکہ اہلِ خانہ اچانک ڈر نہ جائیں یا انھیں ایسی حالت میں نہ دیکھ لے جس میں دوسروں کا انھیں دیکھنا پسند نہ ہو۔

التعريف اللغوي المختصر

استئناس: کسی شے پر مطمئن ہوجانا اور اس کے متعلق یقین ہو جانا یہ استئذان یعنی اجازت طلب کرنے اور نرمی کے ساتھ طلب کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ استئناسْ کی اصل اُنس ہے ۔ جس کا معنی ہے سکون۔