معوِّذتان (الـمُعَوِّذَتَانِ)

معوِّذتان (الـمُعَوِّذَتَانِ)


علوم القرآن

المعنى الاصطلاحي :


قرآن کریم کی آخری دو سورتیں سورہ الفلق اور سورہ الناس۔

الشرح المختصر :


معوذِّتان: قِصار مُفصل کی دو سورتیں ہیں جو مدینہ میں نازل ہوئی ہیں اور وہ دونوں سورہ الفلق اور سورہ الناس ہیں۔ اور انہیں معوذتان اس لیے کہا جا تا ہے کیونکہ یہ مخلوق میں سے جن وانس کی برائیوں سے پناہ مانگنے پر مشتمل ہیں اور انسان ان دو سورتوں کا شدید حاجت مند ہے، نیز ان میں جادو، نظرِ بد اور جملہ برائیوں کو دفع کرنے کی خاص تاثیر موجود ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


’معوذتان‘ لفظِ ’معوذة‘ کا تثنیہ ہے یعنی دو برائی سے حفاظت و بچاؤ کرنے والے۔ اور تعویذ کا معنی ہے حفاظت اور بچاؤ ۔ عَوذ کا اصل معنی ہے مکروہ سے بچاؤ اور حفاظت، کہا جاتا ہے ’’عَاذَ بِاللهِ يَعُوذُ عَوْذاً ‘‘ یعنی اللہ کی پناہ اور اس کی حفاظت میں آگیا۔ اور عَوذ کے معنی غیر کی طرف التجا کرنے کے بھی ہیں۔