منہی عنہا بیوع، ممنوعہ بیع (بُيوعٌ مَنْهِيٌّ عنها)

منہی عنہا بیوع، ممنوعہ بیع (بُيوعٌ مَنْهِيٌّ عنها)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


وہ بیع جو ازروئے شریعت ممنوع ہیں۔

الشرح المختصر :


’منہی عنہا بیوع‘ سے مراد وہ بیوع ہیں جن کی حرمت کتاب وسنت یا دونوں میں سے کسی ایک میں آئی ہو۔ ان بیوع میں سے کچھ ایسی ہیں جن میں مانع کا تعلق اللہ تعالی کے حق سے ہے، جیسے جمعہ کے دن دوسری اذان کے بعد خرید وفروخت کرنا۔ بعینہ کچھ بیوع ایسی ہیں جن میں مانع کا تعلق انسان کے حق سے ہے، جیسے کسی دوسرے کی بیع پر بیع کرنا ، اور آگے جاکر باہر سے مال لانے والوں سے مل کر بیع کرنا، اسی طرح کچھ موانع ایسے ہیں جن کا تعلق اللہ سبحانہ و تعالی اور بندوں دونوں کے حقوق سے ہے، جیسے سود پر مشتمل خرید و فروخت۔ گرچہ ان میں سے بعض بیوع میں صحیح بیع کی شروط پائی جائیں تاہم ان بیوع کے صحیح ہونے کے لیے تمام شروط کا پیا جانا اور موانع کا ختم ہوجانا ضروری ہے۔ بیوع اور تجارتی معاملات میں اصل جواز اور اباحت ہے، لیکن جب ان میں سود یا دھوکہ یا ظلم یا لوگوں کا مال باطل طریقوں سے کھانا پایا جائے تو یہ حرام ہوجاتی ہیں، اسی طرح جب صحیح بیع اور صحیح عقد کی شروط میں سے کوئی شرط یا ایک سے زائد شروط مفقود ہوں تب بھی یہ حرام ہوجاتی ہیں۔