تحسینیّات (تَحْسِينِيّاتٌ)

تحسینیّات (تَحْسِينِيّاتٌ)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


اچھی عادتوں کا اختیار کرنا اور ان عیوب سے بچنا جنہیں عقلِ سلیم ناپسند کرتی ہے۔

الشرح المختصر :


التَّحسِينِياتُ: وہ امور جن کا خیال رکھنے کا شارع نے اہتمام کیا ہے کیونکہ یہ اگرچہ مصالح میں سب سے نچلے درجے پر آتے ہیں تاہم یہ اپنے سے بلند درجہ حاجیات کی تکمیل کرتے ہیں۔ تحسینیات سے مراد وہ امور ہیں جو لوگوں کے احوال کو اعلی آداب اور اچھے اخلاق کے مطابق بناتے ہیں جیسے مستحبات میں کھانے پینے کے آداب، معاملات میں ناپاک چیزوں کی خرید و فروخت کی ممانعت، ستر پوشی اور زیبائش، عورت کو بذات خود عقد نکاح کرنے سے بچانے کے لیے ولی کی موجودگی کا اعتبار کیونکہ عورت کے ازخود نکاح کرنے میں اس بات کی جھلک نظر آتی ہے کہ وہ مردوں کی خواہش رکھتی ہے، لھٰذا یہ مروت کے خلاف ہے، چنانچہ مخلوق کو بہترین طرزِ عمل پر ابھارتے ہوئے عقدِ نکاح کا معاملہ ولی کو سونپ دیا گیا۔

التعريف اللغوي المختصر :


التَّحْسِيْنِيَّاتُ: یہ ”تَحْسِيْنِيّ“ کی جمع ہے جو کہ ”التَّحْسِيْن“ سے منسوب اسم ہے جس کا معنی ہے: مزین و آراستہ کرنا۔ الحُسن خوبصورتی اور عمدگی کو کہتے ہیں۔