تقلید (تَـقْلِيدٌ)

تقلید (تَـقْلِيدٌ)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


دلیل قائم کرنے سے قاصر شخص کا اعتقادی مسائل میں بلا دلیل کسی ایسے شخص کی بات کو قبول کرنا جس کا قول حجت نھیں ہے۔

الشرح المختصر :


تقلید: کسی ایسے شخص کی بات کو بلا دلیل قبول کرنا جس کا قول حجت نھیں ہے۔ "جس کا قول حجت نھیں ہے" کی قید سے نبیﷺ کا اتباع اور اہلِ اجماع وغیرہ کا اتباع خارج ہوگیا۔ لھٰذا ان میں سے کسی کے اتباع کو تقلید نھیں کہا جائے گا، کیوں کہ یہ تو بذاتِ خود دلیل ہی کی اتباع ہے۔ اہلِ سنت و جماعت کے نزدیک تقلید کرنا اس شخص کے لیے جائز ہے جو بذاتِ خود علم تک نھیں پہنچ سکتا ہے، چاہے یہ تقلید مسائلِ عقیدہ میں ہو یا مسائلِ فقہ میں۔

التعريف اللغوي المختصر :


تقلید: گردن میں کوئی چیز ڈالنا جو ہار کی طرح اسے گھیرے ہوئے ہو۔ اس کا معنی ہے: کسی ایسے شخص کی بات کو بلا دلیل قبول کرلینا جو غلطی سے معصوم نہ ہو۔ کہا جاتا ہے: ”قَلَّدْتُهُ الأمانَةَ“ یعنی میں نے اسے امانت کی ذمہ داری سپرد کی تو وہ اس پر لازم ہو گئی جس طرح ہار گردن کو لازم (یعنی چپکے ہوئے) ہوتا ہے۔