الحق
كلمة (الحَقِّ) في اللغة تعني: الشيءَ الموجود حقيقةً.و(الحَقُّ)...
ایک بُت پرست اور شرکیہ مذہب جو ہندو مت سے نکلا ہے، اس کے ماننے والے تناسخِ ارواح اور خالق کے انکار وغیرہ کا عقیدہ رکھتے ہیں۔
’جین مت‘ بڑے ہندوستانی مذاہب میں سے ہے جو ہندو مت سے نکلا ہے۔ اسے ’جین شاسن‘ (جین دھرم) اور ’الحادی تحریک‘ کا نام بھی دیا جاتا ہے۔ یہ برہمنیت کے خلاف ایک انقلاب کے طور پر اٹھا۔ یہ دین تناسخ (آواگون) کے ذریعے بار بار پیدا ہونے کے خوف پر مبنی ہے۔ اس کا ظہور چھٹی صدی قبل مسیح میں ہندوستان میں اس کے بانی’مہاویر جین‘ کے ہاتھوں ہوا۔ ’مہاویر‘ کا معنی ہے ’عظیم سورما‘۔ مہاویر کا لقب چوبیسویں تیرتھنکر (مصلح) ہے۔ یہ 599 قبل مسیح میں پیدا ہوا۔ اس کے خاندان کا تعلق کشتری ذات (چھتری برادری) سے تھا جو امور سیاست سنبھالتے تھے۔ اس نے زہد و خلوت اور غور و فکر کا مرحلہ بچپن ہی سے شروع کر دیا تھا۔ ’مہاویر سترپوشی سے آزاد ایک سال تک شہر شہر پھرتا رہا اور پھر اس نے اس مذہب کی طرف اپنی دعوت کا آغاز کیا۔ ’جین مت‘ کے عقائد و افکار میں سے کچھ یہ ہیں: 1۔ خالق کا انکار اور ’مہاویر‘ کو الٰہ ماننا اور اسے اپنا معبود قرار دینا۔ یہ (بقیہ) 23 تیرتھنکروں کو بھی اسی کے ساتھ ملاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ ہندو مذہب کے سب معبودوں کو مانتے ہیں ماسوا تین کے جو کہ برہما، وشنو اور شیو ہیں۔ 2۔ یہ تناسخِ ارواح کے قائل ہیں اور ’کرما‘ پر یقین رکھتے ہیں۔ ’کرما‘ ایک مادی وجود کا نام ہے جو روح کے ساتھ مل کر اس کا احاطہ کرلیتا ہے۔ انسان تب تک پیدا ہوتا اور مرتا رہتا ہے جب تک کہ ’کرما‘ اس کی روح کے ساتھ متعلق رہتا ہے اور اس وقت تک اس کا نفس پاک نہیں ہوتا جب تک کہ وہ ’کرما‘ سے خلاصی نہیں پالیتا۔ 3۔ نجات (موکش)۔ اس کا مطلب غم اور درد سے پاک ابدی خوشی سے سرفراز ہونا ہے۔ اور نجات تک رسائی کا راستہ بھلائی کو اختیار کرنا اور برائیوں سے دور رہنا ہے۔ ان کے نزدیک نجات دلانے والے امور بہت سے ہیں جن میں صحیح عقیدہ، صحیح علم اور عورتوں سے کنارہ کشی وغیرہ شامل ہیں۔ 4۔ ان کے عقائد میں یہ باتیں بھی شامل ہیں: جذبات کو دبانا اور انہیں زائل کرنا۔ برہنہ پن، زندگی کی تمام بندشوں سے آزاد ہونےکی دعوت دینا، اور خود کو بھوکا رکھ کر ایک سست رو خود کشی کا ارتکاب کرنا۔ 5۔ ’مہاویر‘ کے خطبات، اس کی نصیحتیں اور اس کی طرف سے دیے گئے جوابات جین دھرم کے پیروکاروں کے لیے مقدس مرجع ہیں۔ انھیں چھیالیس کتابوں میں جمع کیا گیا ہے اور یہ سنسکرت زبان میں مدوّن ہیں۔ ان میں سب سے اہم کتاب’بارہ انگ‘ ہے۔ جین دھرم کے دو بڑے فرقے ہیں: 1۔ دگمبر (یا دگامبر): یعنی آسمانی پیرہن والے۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے آسمان کو اپنے لیے لباس بنا لیا اور درویشانہ طرز زیست کی طرف ان کا میلان ہے۔ 2۔ سوئتامبر (شویتامبر یا شویت امبر): یعنی سفید لباس والے۔ یہ عام معتدل لوگوں کا طبقہ ہے جو ’جین مت‘ کے عام اصولوں پر عمل کرتے ہیں۔
الجِينِيَّةُ: یہ ’جینا‘ کی طرف نسبت ہے۔ ہندی زبان میں اس کا معنی ہے: ’اپنی شہوت پر قابو پانے والا ‘۔ انھیں یہ نام اس لیے دیا گیا کہ ان کا عقیدہ ہے کہ ان کے دین کی تاسیس میں چوبیس جینوں نے حصہ لیا جن میں سے آخری کا نام ’مہاویر‘ ہے۔