الشهيد
كلمة (شهيد) في اللغة صفة على وزن فعيل، وهى بمعنى (فاعل) أي: شاهد،...
جنتیوں کا جنت کی نعمتوں میں اور جہنمیوں کا جہنم کے دائمی عذاب میں رہنا جو کبھی منقطع نہ ہوگا ۔
شریعت کی بہت سی نصوص میں یہ بات آئی ہے کہ جنتی ہمیشہ جنت میں رہیں گے، اس کی نعمتیں انہیں ہمیشہ حاصل رہیں گی، اور( اسی طرح) جہنمی ہمیشہ جہنم میں رہیں گے، ان کو موت نہیں آئے گی کہ موت پا کر عذاب سے راحت پا لیں، اور نہ ہی یہ عذاب کبھی ختم ہوگا، اور نہ اس میں تخفیف کی جائے گی، اور نہ یہ لوگ اس سے نکل پائیں گے، بلکہ ہمیشہ کے لئے آگ کے عذاب کا مزہ چکھتے رہیں گے۔ یہ کفار کے حق میں ہے۔ جہاں تک گنہگار اہل توحید (مسلمانوں) کا تعلق ہے، تو وہ (سزا پانے کے بعد) اس (عذاب) سے نکل جائیں گے ۔
خُلودْ: ہمیشگی اور بقاء۔ بعض اہلِ لغت کا کہنا ہے کہ اس کا معنی لمبے عرصے تک ٹھہرنا ہے، یہ اصل میں لمبے عرصے تک ٹھہرنے پر دلالت کرتا ہے، خواہ ہمیشہ رہے یا نہ رہے۔