نبی ﷺ کی شفاعتیں (شفاعات النبي صلى الله عليه وسلم)

نبی ﷺ کی شفاعتیں (شفاعات النبي صلى الله عليه وسلم)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


روزِ قیامت ہمارے نبی محمدﷺ کے ساتھ مخصوص تمام قسم کی شفاعتیں

الشرح المختصر :


نبی ﷺ کی ’شفاعت‘ سے مراد ’آپﷺ کا آخرت میں اللہ تعالیٰ سے مخلوق میں سے کسی کے لیے حصولِ منفعت کی درخواست کرنا ہے۔ نبی ﷺ چار قسم کی شفاعت کریں گے جن میں سے کچھ تو آپﷺ کے ساتھ خاص ہیں اور کچھ عام ہیں جو کہ یہ ہیں: 1۔ شفاعت عظمیٰ: رسول اللہﷺ کا اپنے رب سے درخواست کرنا کہ وہ لوگوں کے مابین فیصلہ کرنے کے لیے آئے اور انہیں مقام حشر میں کھڑے ہونے (کی مشقت) سے راحت دے۔ یہی مقام محمود ہے۔ 2۔ رسول اللہﷺ کی اہل جنت کے بارے شفاعت کہ انہیں جنت میں داخل کردیا جائے۔ 3۔ رسول اللہ ﷺ کی اپنے چچا ابوطالب کے لیے شفاعت کہ ان کے عذاب میں تخفیف کی جائے۔ یہ تینوں شفاعتیں نبی ﷺ کے ساتھ مخصوص ہیں۔ 4۔ دوزخ میں جانے والے مسلمانوں کے لیے شفاعت۔ چنانچہ نبیﷺ ان لوگوں کے بارے میں شفاعت کریں گے جو دوزخ میں جانے کے مستحق ہوں گے کہ اس میں نہ داخل ہوں اور اس میں داخل ہونے والوں کے لیے شفاعت کریں گے کہ وہ دوزخ سے نکل آئیں۔ یہ شفاعت نبیﷺ اور دیگر انبیا و صالحین کے لیے عام ہے۔ نبی ﷺ کی شفاعتوں سے نفع اٹھانے کے لیے دو شرائط ہیں: اول: اللہ تعالیٰ کی اجازت۔ دوم: شافع اور مشفوع لہ دونوں سے اللہ کا راضی ہونا ماسوا ابو طالب کے عذاب میں تخفیف کے لیے کی جانے والی شفاعت کے۔