سلبی صفات (صفاتِ سلبیہ) (صفات سلبية)

سلبی صفات (صفاتِ سلبیہ) (صفات سلبية)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


وہ صفات جن کی اللہ تعالی نے اپنے آپ سے اپنی کتاب میں یا اپنے رسول کی زبان پر نفی کی ہے جو اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے شایانِ شان نہیں ہیں۔

الشرح المختصر :


صفاتِ سلبیہ: وہ صفات جن پر حروفِ نفی داخل ہوتے ہیں، جیسے ’لا‘، ’ما‘ اور ’لیس‘۔ ’نفی‘ اور ’انکار‘ کی یہ قسم قرآن کریم میں کثرت سے پائی جاتی ہے اور ایسی تمام صفات اللہ تعالیٰ کے حق میں معیوب ہیں۔ قرآن کریم میں اس کی نفی اس لیے وارد ہوتی ہے کہ یہ نفی کردہ صفت کے ضد کے کمال پر مشتمل ہوتی ہے، کیوں کہ نفی بذاتِ خود مقصود نہیں ہوتی اور نہ ہی اس میں کوئی مدح یا کمال پایا جاتا ہے الا یہ کہ وہ اس صفتِ نقص کے برعکس صفاتِ حمیدہ اور افعالِ رشیدہ کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا اور اس کے کمال کے اثبات پر مشتمل ہو۔ اور اس لیے کہ عدمِ محض کچھ بھی نہیں ہے، چہ جائے کہ اس میں مدح اور کمال پایا جائے۔ صفاتِ سلبیہ کی مثالوں میں: نیند، عاجز ہونا، تھکاوٹ اور ظلم وغیرہ شامل ہیں۔ مثال کے طور پر کہا جائے گا کہ: اللہ تعالیٰ سے اونگھ اور نیند کی نفی کرنا اس کے لیے کمالِ حیات اور قیّومیّت کو شامل ہے۔ ’سلبی صفات‘ اکثر و بیشتر کئی حالات میں ذکر کی جاتی ہیں جن میں سے چند یہ ہیں: اس کے کمال کی عمومیت بیان کرنا، اس کے حق میں جھوٹے جوگوں کے دعوے کی تردید کرنا، اور اس معین امر سے متعلق اس کے کمال میں نقص کے وہم کو دور کرنا۔