المتين
كلمة (المتين) في اللغة صفة مشبهة باسم الفاعل على وزن (فعيل) وهو...
حق سے اعراض کی پاداش میں بندے کو دنیا یا آخرت میں لاحق ہونے والی تنگی اور تکلیف۔
’ضَنْکْ‘ ہر وہ عذاب ہے جو بندے کو رب کے ذکر اور اس کی بندگی سے روگردانی کی پاداش میں ملتا ہے۔ یہ ان سارے رنج وغم اور آلام ومصائب کو شامل ہے جو عذابِ معجل کے طور پر انسان کو دنیا ہی میں، یا پھر موت کے بعد برزخ کی زندگی میں عذابِ قبر، اس کے دبوچنے اور اس کی تاریکی کی شکل میں پہنچتا ہے، بعینہ آخرت کے مختلف عذاب بھی اسی میں شامل ہیں۔
کمزوری، لاغری، ”وَضَنُكَ الرَّجُلُ“ یعنی آدمی کمزور ہوگیا۔ ’ضَنْکْ‘ سختی اور شدت کے معنی میں مستعمل ہے۔ اس کا اصل معنی ہوتا ہے کسی بھی چیز میں تنگی ہونا۔ ’ضنک‘ کی ضد کشادگی اور فراوانی ہے۔