الحليم
كلمةُ (الحليم) في اللغة صفةٌ مشبَّهة على وزن (فعيل) بمعنى (فاعل)؛...
قبر کے دونوں جانبوں کا میت کے جسم پر مِل جانا۔
قبر کا بھینچنا سب سے پہلی وہ چیز ہے جس کا میت کو قبر میں رکھ دیے جانے کے بعد عالم برزخ میں سامنا ہوتاہے۔ اس سے کوئی شخص بھی نہیں بچتا چاہے وہ بڑا ہو یا چھوٹا۔ تاہم اس سلسلے میں لوگوں کے مابین ان کے عمل اور صورت حال کے مطابق فرق ضرور ہوتا ہے۔ مومن کے لیے قبر کا یہ بھینچنا ان اعمال کے بدلہ کے طور پر ہوتا ہے جو اس نے دنیا میں کیے ہوتے ہیں اور یہ اس کے گناہوں کی بخشش کا سبب بنتا ہے۔ چنانچہ قبر سکڑ کر مومن پر تنگ ہوجاتی ہے، پھر اس کے بعد وہ اس پر کشادہ ہو جاتی ہے اور اس کے لیے اس میں اس کی نگاہوں کی حد تک کشادگی کر دی جاتی ہے۔ نیکوکار کے لیے قبر کا یہ بھینچنا گناہ گار کو بھینچنے سے مختلف ہوتا ہے۔ گناہ گار کے لیے قبر کا یہ بھینچنا نیک مومن کو بھینچنے سے زیادہ سخت ہوتا ہے اور یہ سختی اس کی نافرمانی کے بقدر ہوتی ہے۔ البتہ کافر کے لیے قبر کا بھینچنا لمبا ہوتا ہے جو اس کے ساتھ ہمیشہ رہتا ہے۔ اللہ کی پناہ!