العليم
كلمة (عليم) في اللغة صيغة مبالغة من الفعل (عَلِمَ يَعلَمُ) والعلم...
مکرم فرشتے جنہیں اللہ نے بندوں کے اچھے برے اعمال کو محفوظ کرنے اور انہیں شمار کرنے کی ذمہ داری سونپ رکھی ہے ۔
اللہ تعالی نے فرشتوں کو پیدا فرمایا اور انہیں متعدد کام اور ذمہ داریاں سونپیں جنہیں وہ سرانجام دیتے ہیں۔ ان میں سے ایک کام مخلوق کے اعمال کو اپنے پاس موجود صحیفوں میں اپنے ہاتھوں سے لکھنا اور شمار کرنا ہے۔ ہر بندے پر دو فرشتے متعین ہوتے ہیں جن میں سے ایک نیکیاں لکھتا ہے اور دوسرا برائیاں۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے" ما يَلفِظُ مِن قوْلٍ إلَّا لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ "۔اس کا ظاہری معنی یہی ہے کہ وہ بندوں کے افعال کو لکھتے ہیں خواہ وہ اچھے ہوں یا بُرے یا ان کے علاوہ کچھ اور ہوں اور چاہے وہ قولی ہوں یا عملی یا ان کا تعلق عقائد سے ہو اور چاہے وہ محض خیال ہوں یا پختہ ارادہ یا پھر اس ارادے کی تکمیل ہوں۔ چنانچہ یہ فرشتے بندوں کے افعال میں سے کسی بھی حال میں کچھ بھی نہیں چھوڑتے۔ اللہ تعالی بندے کے احوال کو جاننے پر اننیں قدرت اور صلاحیت عطا کی ہے۔ ظاہری اعمال اور زبان سے متعلقہ اقوال تو ایک طرف، وہ تو دل کے اعمال تک کو بھی لکھتے ہیں۔
كاتِبون: یہ 'کاتب' کی جمع ہے۔ کاتب اس شخص کو کہتے ہیں جس کا پیشہ کتابت ہو۔ جب کوئی کتاب لکھے تو کہا جاتا ہے ’’كَتَبَ الكِتابَ‘‘ کہ اس نے کتاب لکھی۔