الشهيد
كلمة (شهيد) في اللغة صفة على وزن فعيل، وهى بمعنى (فاعل) أي: شاهد،...
جانبین سے مالک بننے یا بنانے کی غرض سے دو چیزوں کا باہمی تبادلہ کرنا ۔
’معاوضہ‘ نفع بخش اشیا کا دیگر نفع بخش اشیا سے تبادلہ کرنا ہے، اس شرط کے ساتھ کہ دونوں میں سے ایک، دوسرے کے مقابل عوض اور بدل ہوں گی، معاوضہ ہر اس شے میں ممکن ہے جو انسان کی ملکیت میں ہو چاہے وہ مادی شے ہو یا قرض یا منفعت یا کوئی حق۔ معاوضہ اس وقت مشروع ہوگا جب یہ اس شخص سے صادر ہو جو کہ اس میں تصرف کرنے کا مالک ہو اور یہ تصرف اس کے لیے جائز بھی ہو۔ معاوضوں کی دو قسمیں ہوتی ہیں: پہلی قسم: معاوضہ محضہ؛ جس میں جانبین کا مقصد صرف مال ہو، یہاں مال منفعت کو بھی شامل ہے جیسے خرید وفروخت، اجرت پر لینا۔ عوض کے فاسد ہونے سے یہ معاملہ فاسد ہو جائے گا۔ دوسری قسم: معاوضہ غیر محضہ؛ کی ہے، جس میں ایک جانب سے مال دیا جاتا ہے جیسے خلع وغیرہ۔ معاوضہ دو لوگوں کے درمیان عقد(معاہدہ) کے ذریعے مکمل ہوتا ہے۔چنانچہ عقودِ معاوضات وہ ہیں جن میں معاہدہ ملکیت پر مكمل ہوتا ہے جیسے بیع، یا منفعت پر ہو جیسے اجارہ۔ ان میں سے بعض عقود دوسرے عقود کے ضمن میں مكمل ہوتے ہیں جیسے صلح۔ ان عقود میں سے ہر ایک کے خاص الفاظ اور شرائط ہیں۔
کسی چیز کا بدل دینا یا لینا۔ ’عِوَض‘ کا معنیٰ ہے بدل اور مقابل۔ ’مُعَاوَضَہ‘ کا اصل مأخذ ’عَوْض‘ بمعنیٰ بدل دینا ہے۔ ’تعْوِيض‘ دوسرے کو بدلہ دینے کے معنیٰ میں آتا ہے۔ ’مُعَاوَضَہ‘ باہمی تبادلے اور مقابلے کے معنیٰ میں بھی آتا ہے۔