البحث

عبارات مقترحة:

المؤخر

كلمة (المؤخِّر) في اللغة اسم فاعل من التأخير، وهو نقيض التقديم،...

الحفي

كلمةُ (الحَفِيِّ) في اللغة هي صفةٌ من الحفاوة، وهي الاهتمامُ...

نقصانِ ایمان (ایمان کی کمی)
(نقصان الإيمان)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

گناہوں کے ارتکاب اور حرام کام کرنے پر مومن کے ایمان میں حاصل ہونے والی کمزوری ۔

الشرح المختصر

اہلِ سنت وجماعت کا عقیدہ ہے کہ ایمان میں کمی اور زیادتی ہوتی ہے اور اہل ایمان کو ان کے علم وعمل کے مطابق ایک کو دوسرے پر فضیلت حاصل ہوتی ہے، ان میں سے بعض کا ایمان بعض سے زیادہ کامل ہوتا ہے۔ اس سلسلہ میں کتاب وسنت سے متعدد دلائل وارد ہیں، اور ائمہ سلف صالح کے اقوال میں سے ہے کہ ایمان کے متعدد درجے اور شعبے ہیں، ایمان گھٹتا اوربڑھتا ہے، قوت اعتقاد، اس کی کثرت، اچھے اعمال واقوال اور اس کی کثرت، خواہ وہ دلوں کے اعمال ہوں یا اعضاء کے، یا زبانی اقوال ہوں جیسے فرماں برداری کرنا اور ہر طرح کی نیکیاں ان سے ایمان میں اضافہ ہوتا ہے۔ اور اس کی ضد جیسے گناہ اور منکرات کے ارتکاب سے ایمان گھٹتا ہے۔ ایمان کی کمی کے اہم اسباب میں سے کچھ یہ ہیں: - دینی امور اور شرعی علوم سے ناواقف ہونا۔ - اللہ کے ذکر سے غافل ہونا اور اعراض کرنا۔ - گناہ اور معاصی کا ارتکاب کرنا۔ - برائی کی طرف بلانے والے نفس کی پیروی کرنا۔ - دنیا اور اس کے فتنوں اوراس کی زیبائش میں منہمک ہو جانا۔ - شیطان کے نقشِ قدم پر چلنا ہے۔ جب بندہ کوئی گناہ کرتا ہے تو حسبِ گناہ اس کے ایمان میں کمی آجاتی ہے۔