سہارا لینا، ٹیک لگانا (الاِتِّكَاءُ)

سہارا لینا، ٹیک لگانا (الاِتِّكَاءُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


کسی شخص کا اپنے جسم کی کسی بھی جانب سے کسی شے پر ٹیک لگانا اور اس کا سہارا لینا۔

الشرح المختصر :


اتکاء: جسم کے کسی بھی عضو، جیسے پُشت، پہلو یا سرین وغیرہ سے کسی جامد شے جیسے لاٹھی، یا دیوار وغیرہ کا سہارا لینا اور ٹیک لگانا۔ اس کی کئی شکلیں ہیں، جن میں سے چند حسبِ ذیل ہیں: 1- کسی ایک پہلو پر جھک کر بیٹھنا۔ 2- کسی چیز پر اس طرح بیٹھنا کہ مقعد جما ہوا ہو جیسے چہار زانو ہو کر کرسی پر بیٹھنا۔ 3- کسی دیوار یا لاٹھی وغیرہ کے سہارے پر ٹیک لگا کر کھڑا ہونا۔

التعريف اللغوي المختصر :


الاتِّكاءُ: کسی چیز پر ٹیک لگانا۔ یہ ’اِتَّكَأَ ‘فعل کا مصدر ہے، کہا جاتا ہے: ”اِتَّکَأ علی العصا، یَتَّکِئُ، اِتِّکاءً“ یعنی اس نے لاٹھی کا سہارا لیا، اس شخص کو مُتَّكِئٌ کہتے ہیں۔ اتکاء، مضبوطی کے ساتھ بیٹھنے نیز کسی ایک پہلو پر جھک کر بیٹھنے کو بھی کہا جاتا ہے۔