الوتر
كلمة (الوِتر) في اللغة صفة مشبهة باسم الفاعل، ومعناها الفرد،...
مسافت کا حساب لگانے کی ایک اکائی جس کی مقدار چار فرسخ ہوتی ہے اور ہر فرسخ میں تین میل ہوتے ہیں ۔
برید پیمائش کی ایک اکائی ہے جس کے ذریعے شریعت میں مسافتوں کا حساب لگایا جاتا ہے۔ اس کی مقدار چار فرسخ ہے جب کہ ایک فرسخ میں تین ہاشمی میل ہوتے ہیں۔ چنانچہ میل کے اعتبار سے برید بارہ میل کے برابر بنتی ہے۔ ہر میل میں چار ہزار قدم ہوتے ہیں۔ جدید پیمانوں کے اعتبار سے برید 22179 میٹر بنتی ہے۔ مالکیہ کے نزدیک برید کی مسافت دو فرسخ ہے۔
لغت میں برید سے مراد وہ پیامبر ہے جو خبروں اور پیغامات کو منتقل کرتا ہے۔ إبراد کا معنی ہے ڈاک دے کر بھیجنا۔ برید ایک معرب شدہ فارسی کلمہ ہے جو دراصل اس چوپائے کا نام ہے جس کی دم کاٹ دی گئی ہو۔ بعدازاں اس پر سواری کرنے والے پیغام رساں کو برید کہا جانے لگا اور پھر ایک مخصوص مسافت کو برید کا نام دے دیا گیا جس کی مقدار چار فرسخ ہے۔ ہر فرسخ میں تین میل ہوتے ہیں اور ہر میل میں چار ہزار گز ہوتے ہیں۔