ادب سکھانا، اخلاقی تربیت کرنا (التَّأْدِيب)

ادب سکھانا، اخلاقی تربیت کرنا (التَّأْدِيب)


أصول الفقه التربية والسلوك

المعنى الاصطلاحي :


قاضی کے علاوہ کسی سر پرست کا اصلاح کی خاطر کسی ایسے شخص کو تعلیم اور ہلکی پھلکی سزا دینا جس پر اسے سرپرستی حاصل ہے۔

الشرح المختصر :


تادیب: یہ سکھانے اور رہنمائی کرنے نیز تعلیم کے ساتھ ضرورت پڑنے پر سزا دینے کا عمل ہے تاکہ انحراف و کج روی اور بے ادبی و بدتہذیبی کی اصلاح کی جائے، اور جسے ادب سکھایا جا رہا ہے اس کے لیے راستی اور استقامت وثابت قدمی کو حاصل کیا جائے۔ انحراف اور اس کے حالات، تادیب کئے جانے والے شخص اور اس کی حالت کے اعتبار سے تادیب کا انداز مختلف ہوتا ہے۔ تادیب کی تعریف میں یہ کہنا کہ اس سے مراد: ”قاضی کے علاوہ کسی سر پرست کا ہلکی سزا دینا“ اس قید سے تعزیری سزا خارج ہو جاتی ہے، کیونکہ تعزیر ایک وسیع سزا ہے جو ہلکی اور بھاری ہر سزا کو شامل ہوتی ہے، جسے قاضی یا وہ شخص مقرر کرتا ہے جسے ولایت عامہ حاصل ہو، بر خلاف تادیب کے، جس کے لیے قاضی کے فیصلے کی حاجت نہیں ہوتی۔ بعض اہلِ علم نے ’’تادیب‘‘ کی تعریف بیان کرنے میں اس کے صرف ایک پہلو پر انحصار کیا ہے اور وہ مارنا، ڈرانا دھمکانا اور سرزنش کرنا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


التَّأْدِيْبُ: برا کام کرنے پر سزا دینا اور ادب سکھانا۔ ادب کا معنی ہے: اچھے اخلاق اور عمدہ افعال کرنا۔ اس کا اصل معنی دعاء ہے۔