العفو
كلمة (عفو) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعول) وتعني الاتصاف بصفة...
لوگوں میں سنتوں سے آگاہی کو فروغ دے کر اور انہیں بدعات سے خبردار کر کے دینِ اسلام کے نقوش کے احیاء اور اسے اس حالت پر واپس لانے کی کوشش جس پر وہ اسلاف کے اولین دور میں تھا۔
تجدیدِ دین: اس سے مراد دینِ اسلام كی مٹ جانے والی امتیازی خصوصیات اور محو ہو جانے والے احکام شریعت کا احیاء ہے اور وہ اس طرح کہ ترک کر دی جانے والی سنتوں اور مخفی ہو جانے والے علوم کا اعادہ کیا جائے اور تمام گوشہ ہائے زندگی یعنی عقیدہ، عبادت اور علم وغیرہ میں امت کے احوال کی اصلاح کی جائے۔ ان سب میں بنیادی چیز عبادت کو خالصتاً اللہ کے لیے کرنا اور اللہ کے معبود برحق ہونے اور محمد ﷺ کے اس کے رسول ہونے کی شہادت کے مقتضا پر عمل پیرا ہونا ہے۔ تجدید کے کچھ مظاہر یہ بھی ہیں: نظریاتی ، فكری، عملی اور طرز عمل میں در آنے والے انحراف کی تصحیح کرتے ہوئے پھیل جانے والی بدعات اور خود ساختہ امور کا خاتمہ کرنا اور معاشرے کو ان کی آمیزش سے پاک کرنا۔ تجدیدِ دىن اس طرح سے ہوتی ہے کہ ہر صدی کے آغاز میں اللہ تعالی لوگوں کے لیے ایسا شخص مامور فرما دیتا ہے جو انہیں سنتیں سکھاتا ہے اور ان سے بدعات کو دور کرتا ہے۔