الله
أسماء الله الحسنى وصفاته أصل الإيمان، وهي نوع من أنواع التوحيد...
نص یا اجماع یا استنباط کے ذریعہ ثابت شدہ متفق علیہ علت ک واقعہ میں پائے جانے کو ثابت کرنا، جس سے اس پر اس حکم کو چسپہ کرنا مراد ہے۔
تحقیقِ مناط: محلِ نزاع صورتِ مسئلہ میں علت کو ثابت کرنے کے لیے مجتہد کا کوشش کرنا۔ اس کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: جس پر تمام شریعتیں متفق ہوں: یہ وہ صورت ہے کہ قاعدہ کلیّہ نص سے ثابت ہو یا اس پر سب کا اتفاق ہو، تو مجتہد فرع میں اس قاعدے کو ثابت کرنے کی کوشش کرے۔ جیسے (محرم کے) شکار کے بدلے میں مثلی جانور کا واجب ہونا، اور بیوی کے نفقے کا وجوب۔ چنانچہ وہ بطورِ مثال گائے کے بارے میں اجتہاد کرے کہ یہ وحشی گدھے کے مثل ہے،اور کسی معیں بیوی کے نفقے کے بقدرِ کفایت مقدار کے بارے میں اجتہاد کرے۔ دوسری قسم: جس میں حکم کی علت نص یا اجماع سے معلوم ہو، لہٰذا مجتہد فرع میں اس علت کو ثابت کرے، جیسے اس بات کا علم کہ چوری ہاتھ کاٹنے کی علت ہے۔ لھٰذا مجتہد کسی مخصوص کفن چور میں اس علت کے وجود کو ثابت کرے کیونکہ اس نے ایک محفوظ جگہ (حرزِ مثل) سے کفن چوری کی ہے۔