تحکیم (ثالث بنانا) (التَّحْكِيمُ)

تحکیم (ثالث بنانا) (التَّحْكِيمُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


دو متنازع فریق کا باہمی رضامندی سے اپنے مابین موجود جھگڑے اور تنازعے کا فیصلہ کرنے کے لیے کسی کو فیصل بنانا۔

الشرح المختصر :


التَّحْكِيمُ: دو یا دو سے زیادہ فریق ہائے تنازع کا اپنے مابین موجود جھگڑے اور تنازعے میں کسی خاص شخص کے فیصلے کو قبول کرنے پر اتفاق کر لینا۔ یا یوں کہا جائے گا کہ اس سے مراد ہے: دو متنازع فریق کا اپنے مابین فیصلہ کرنے کے لیے کسی ایسے شخص کو فیصل بنانا جس پر دونوں راضی ہوں۔

التعريف اللغوي المختصر :


التَّحْكِيْمُ: یہ ”حَكَّمَ“ فعل کا مصدر ہے۔ کہا جاتا ہے: حَكَّمَهُ في الأَمْرِ والشَّيْءِ یعنی اسے حکم یا ثالث بنادیا اور معاملہ کو اس کے سپرد کر دیا تاکہ وہ اس میں فیصلہ کرے۔ ”الحُکم“ کا معنی ہے: کسی شے کے بارے میں فیصلہ کرنا۔ ایک قول کی رو سے اس کا معنی ہے: انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنا۔