الشاكر
كلمة (شاكر) في اللغة اسم فاعل من الشُّكر، وهو الثناء، ويأتي...
ایسی لا پرواہی جو شے کے فوت ہونے اور ہاتھ سے نکل جانے کا سبب بنے، جیسے نماز میں تاخیر کرنا یہاں تک کہ اس کا وقت نکل جائے۔
تفریط: ایسی لاپرواہی جو کسی چیز کے فقدان اور گنوا بیٹھنے کا سبب بن جائے۔ اس کی کئی شکلیں ہیں، جن میں سے کچھ یہ ہیں: 1- عبادات میں تفریط: یہ اللہ کے حق میں کی جانے والی تفریط کی شکلوں میں سے ہے۔ اس میں تفریط یا تو اسے بالکل ہی چھوڑ دینے سے ہوتی ہے یا اس کے ارکان میں سے کسی رکن یا واجبات میں سے کسی واجب، یا سنتوں میں سے کسی سنت کو چھوڑنے یا شریعت کے ذریعہ مقررہ وقت پر اس کی ادائیگی نہ کرنے سے ہوتی ہے۔ 2- امانت کے معاہدوں میں تفریط: یہ بندوں کے حقوق میں تفریط کی صورتوں میں سے ہے، جیسے عام طور پر جہاں امانتیں محفوظ کی جاتی ہوں وہاں اس میں لاپرواہی برتنا یا انہیں غیر امانت دار شخص کے پاس رکھنا۔
تفریط:کوتاہی کرنا اور ضائع کرنا۔ کہا جاتا ہے: ”فَرَّطَ في الشَّيْءِ“ کہ اُس نے فلاں چیز میں تفریط کی یعنی اس میں کوتاہی برتی اور اسے ضائع کردیا یہاں تک کہ وہ چیز اُس سے فوت ہو گئی، اور اس نے کماحقہ اس کی انجام دہی نہیں کی۔ اس کا اصل معنی کسی چیز کو اس کی اپنی جگہ سے ہٹانا ہوتا ہے، نیز یہ لاپرواہی اور تاخیر کے معنی میں بھی آتا ہے۔