مقررہ مدت کا گزر جانا (التَّقَادُمُ)

مقررہ مدت کا گزر جانا (التَّقَادُمُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


ایسی مقررہ مدت کا گزر جانا جس کے ختم ہونے پر کسی حق یا کسی حکم کی تنفیذ کا مطالبہ ساقط ہوجاتا ہے۔

الشرح المختصر :


تقادُم: کسی شے پر بہت طویل عرصہ گزر جانا۔ قضاء کے باب میں اس کا مطلب یہ ہے کہ: دعویٰ پر ایک لمبی مدت گزر جائے جس کی تحدید عدالت کے ذریعہ ہوتی ہے اور صاحبِ دعوی اسے کوئی حرکت نہ دے؛ بایں طور کہ اس کی وجہ سے دعوی کی سماعت کا حق ساقط ہوجائے۔ کیونکہ باجود قدرت کے ایک مدت تک دعوی و مطالبہ نہ کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ وہ شخص ظاہری طور پر حق کا مستحق نہیں ہے۔ لھٰذا حیلہ بازی اور جعل سازی کے سدِّ باب کے لیے اس طرح کی تاخیر دعوی کی سماعت کی راہ میں رکاوٹ ہو گی۔

التعريف اللغوي المختصر :


التَّقادُمُ: کسی شے پر بہت طویل عرصہ گزر جانا۔ کہا جاتا ہے: ”تَقادَمَ الشَّيْءُ“ یعنی اس شے پر بہت وقت گزر گیا اور وہ قدیم ہوگئی ۔ یہ دراصل ’تقدُّم‘ اور ‘سَبق‘ سے ہے۔ (یعنی آگے بڑھنا اوردوسرے پر سبقت لے جانا)۔ اور اس کی ضد ‘الحدوث‘ (جدید) آتی ہے۔