القيوم
كلمةُ (القَيُّوم) في اللغة صيغةُ مبالغة من القِيام، على وزنِ...
کسی کام میں دو یا دو سے زائد مزدوروں کا اجرت کی برابری کی شرط پر شرکت کرنا۔
فقہا کے یہاں عام طور پر ’تقبُّل‘ کا اطلاق ایک قسم کی شرکت پر کیا جاتا ہے، کہ دو یا دو سے زیادہ لوگ کسی کام جیسے سلائی اور بڑھئی گیری وغیرہ پر اتفاق کرلیں، اور دونوں کو منافع ان کی طے کردہ شروط کے مطابق ملے۔ یہ اصطلاح حنفی مکتبِ فکر کے ہاں دیگر مسالک کے بالمقابل زیادہ رائج ہے۔ علاوہ ازیں اسے شرکتِ اعمال، شرکتِ صنائع اور شرکت ابدان سے بھی موسوم کیاجاتا ہے۔
تَقَبُّلْ: کسی شے کی ذمہ داری اٹھانا اور عہدو پیمان کرنا۔ کہا جاتا ہے’تَقَبَّلْتُ العَمَلَ مِنْ صَاحِبِهِ‘ یعنی میں نے معاہدہ کے ذریعے سے اس کام کا ذمہ لیا۔’تَقَبُّلْ‘ کا حقیقی معنی ہے:کسی کام کوپورے اہتمام اور نگہداشت کے ساتھ انجام دینا۔