دوسروں کے ذمہ جو حق ہے اسے ساقط کردینا (الإبْرَاءُ)

دوسروں کے ذمہ جو حق ہے اسے ساقط کردینا (الإبْرَاءُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


دوسروں کے ذمہ جو واجب الاداء حق یا مال ہے اسے ساقط کردینا۔

الشرح المختصر :


ابراء: دوسرے پر واجب الاداء حق کو ساقط کرنا، خواہ یہ حق واجب الذمّہ مال کی صورت میں ہو جیسے قرض یا حق کی صورت میں ہو جیسے قصاص۔ اس کی دو قسمیں بیان کی جاتی ہیں: 1- اسقاط سے بری کرنا: یہاں یہی مقصود ہے۔ 2- حق کی وصولی سے بری کرنا: یعنی اُس قبضے اور حق وصول کرنے کا اعتراف کرنا جو دوسرے شخص کے ذمے واجب ہو۔ یہ مسئلہ اقرار کے باب میں زیرِ بحث آتا ہے۔ عموم اور خصوص کے اعتبار سے ابراء کی دو قسمیں بیان کی جاتی ہیں: (۱) عام: جس میں ہر طرح کے عین، دین اور حق سے بری کیا جائے۔ (۲) خاص :جیسے اس طرح کہے کہ میں نے اس کو فلاں قرض سے بری کردیا، یا اس گھر سے بری کردیا۔

التعريف اللغوي المختصر :


ابراء:خلاصی دینا اور منزّہ ومبرا قرار دینا، یہ سلامتی اور عافیت کے معنے میں بھی آتا ہے۔ إبراء اصل میں بُرْء سے ہے جس کا معنی ہے کاٹنا۔ اسی سے کہتے ہیں: ”بَرِئْتُ مِن الدَّيْنِ“ میں قرض سے بری ہوگیا یعنی قرض مجھ سے کٹ گیا، ختم ہوگیا۔