الرب
كلمة (الرب) في اللغة تعود إلى معنى التربية وهي الإنشاء...
پوشیدہ رہنے والی ذى عقل مکلّف مخلوق، جن میں شکل بدلنے کی طاقت ہوتی ہے۔ ان کی پیدائش آگ سے ہوئی ہے۔
جن:عقل رکھنے والی، صاحبِ ارادہ اور مکلف مخلوقات جن میں بشری مادہ نہیں ہوتا اور جو حواسِ انسانی سے اوجھل رہتی ہیں۔ اپنی حقیقی صورت میں یہ دکھائی نہیں دیتی اور نہ ہی ان کی کیفیت کو جانا جا سکتا ہے۔ ان میں یہ طاقت وصلاحیت ہوتی ہے کہ یہ انسانی یا کسی حیوان وغیرہ کی شکل وصورت اختیار کرلیں۔ یہ کھاتے پیتے ہیں، نکاح کرتے ہیں اور ان کی نسل بھی چلتی ہے۔ ان کی پیدائش کا حقیقی مادہ آگ ہے۔ جنوں کی کئی قسمیں ہوتی ہیں، انھیں میں سے ایک قسم شیطانوں کی ہے جو سب کے سب کافر ہوتے ہیں علاوہ ازیں ’سرکش شیاطین‘، ’عفریت‘ اور انسان کے ساتھ رہنے والا جن(قرین) بھی جنات میں سے ہیں۔
یہ ایسی مخلوقات ہیں جو آنکھوں سے اوجھل رہتی ہیں۔ یہ ناری اجسام ہیں جن میں شکل بدلنے کی طاقت ہوتی ہے۔ ’جن‘ کا لفظ ’اِجْتِنان‘ سے ماخوذ ہے، جس کا معنی چھُپنا اور روپوش ہونا ہے۔