البحث

عبارات مقترحة:

المجيب

كلمة (المجيب) في اللغة اسم فاعل من الفعل (أجاب يُجيب) وهو مأخوذ من...

الحافظ

الحفظُ في اللغة هو مراعاةُ الشيء، والاعتناءُ به، و(الحافظ) اسمٌ...

الودود

كلمة (الودود) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فَعول) من الودّ وهو...

خشیت
(الْخَشْيَة)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

اللہ تعالیٰ سے ایسا خوف رکھنا جس میں اس کی تعظیم، اور اس کی کمال بادشاہی اور عظمت وجلال کا علم شامل ہو۔

الشرح المختصر

خشیت: یہ ایک قلبی عبادت ہے جس کے ذریعے انسان اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرتا ہے۔ یہ دراصل خوف کی ایک خاص حالت وکیفیت کا نام ہے جو خالق کی عظمت کی معرفت اور اس کی ہیبت کے احساس سے پیدا ہوتی ہے، اسی لیے اللہ تعالی نے اس صفت سے اپنے بندوں میں سے صرف علما کو مخصوص کیا ہے۔ علم اور خشیت لازم ملزوم ہیں، چنانچہ اگر ان دونون میں سے کوئی ایک نہیں ہوگا تو دوسرا بھی نہیں ہوگا۔ اور جو شخص جتنی زیادہ اللہ تعالی کی معرفت رکھنے والا ہوگا، وہ اتنا ہی زیادہ اللہ تعالی سے ڈرنے والا اور اس کی خشیت رکھنے والا ہوگا۔

التعريف اللغوي المختصر

خشیت: خوف و ڈر، اسی سے کہا جاتا ہے: ”خَشِيَهُ“ کہ وہ اس سے خوفزدہ ہوگیا اور ڈر گیا۔ ایک قول کی رو سے خشیت دراصل وہ ’خوف ہے جس کے ساتھ تعظیم ہو‘۔ اکثر یہ اس چیز کی معرفت کی بنیاد پر ہوتی ہے جس سے خوف محسوس کیا جاتا ہے۔ یہ اصل میں ”الخَشِيّ“ سے ماخوذ ہے، جس کا معنی ہے سوکھا ہوا پودا۔