خیر، زیادہ اچھا، زیادہ بہتر، عمدہ، بھلائی، نیکی ۔ (خَيِّر)

خیر، زیادہ اچھا، زیادہ بہتر، عمدہ، بھلائی، نیکی ۔ (خَيِّر)


الحديث العقيدة التربية والسلوك

المعنى الاصطلاحي :


ایک جامع اسم جس کے ضمن میں ہر قسم کے نیک اعمال اور اطاعت گزاری آجاتی ہے چاہے وہ عقائد کی شکل میں ہوں یا اعمال و اقوال کی۔

الشرح المختصر :


خَيْر: ہر وہ کام جو بندوں کو اللہ سے قریب کرتا ہے اور انھیںجنت تک پہنچاتا ہے۔ چنانچہ نیکی اور اطاعت پر مشتمل ہر قسم کے کام 'خیر' کے زمرے میں آتے ہیں۔ ایک قول کی رو سے 'خیر' اس کام کو کہا جاتا ہے جو ہر ایک کو پسند ہو جیسے عقل، عدل، فضل یعنی ہر وہ شے جو بندے کی طبیعت سے مناسبت رکھے بایں طور کہ اس سے اسے بھلائی اور لذت حاصل ہو یا پھر خوشی و سرور ملے۔ یہ سب کچھ اللہ عز و جل کی طرف سے ہوتا ہے۔ ’خیر‘ کا اطلاق ہر اس شے کی طرف بلانے پر بھی ہوتا ہے جس میں کوئی دینی یا دنیوی بھلائی ہو۔ ’خیر‘ کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: خیر مطلق۔ جو ہر حال میں اور ہر کسی کے نزدیک پسندیدہ ہوتی ہے۔ دوسری قسم: خیرِ مقیّدْ۔ جو ایک شخص کے لئے تو خیر ہوتی ہے لیکن دوسرے کے لئے شر ہوتی ہے جیسے مال ۔

التعريف اللغوي المختصر :


خَيْر: یہ اسم تفضیل ہے جس کی اصل 'أخير' ہے۔ اس کی’ہمزہ‘ کو خلافِ قیاس حذف کردیا گیا ہے کیونکہ یہ لفظ بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے۔ یا پھر یہ 'خارَ، يُخَيّر، خَيْراً' فعل کا مصدر ہے۔ 'خیر' کی ضد 'شرّ' ہے۔