البحث

عبارات مقترحة:

الرقيب

كلمة (الرقيب) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) بمعنى (فاعل) أي:...

التواب

التوبةُ هي الرجوع عن الذَّنب، و(التَّوَّاب) اسمٌ من أسماء الله...

الوكيل

كلمة (الوكيل) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) بمعنى (مفعول) أي:...

سبعِ طوال، سورۂ بقرہ تا سورۂ یونس۔
(السَّبْعُ الطِّوَال)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

یہ قرآنِ کریم کى چند مخصوص سورتوں کے مجموعہ کا نام ہے، جن کى شروعات سورۂ بقرہ سے اور انتہا سورۂ توبہ یا سورۃ یونس پر ہوتى ہے۔

الشرح المختصر

قرآنِ کریم کو چار قسموں میں بانٹا جاتا ہے: 1- سبعِ طوال 2- مئون 3- مثانی 4- مفصل۔ ’سبعِ طوال‘ کا اطلاق چند مخصوص سورتوں کے مجموعہ پر ہوتا ہے جو بالترتیب مندرجہ ذیل ہیں: ’بقرہ، آل عمران، نساء، مائدہ، انعام، اعراف اور ساتویں سورت کے بارے میں قدرے اختلاف ہے، چنانچہ ایک قول کے مطابق انفال وتوبہ دونوں مل کر سات کى تعداد پوری کرتى ہیں کیوں کہ بعض (صحابہ کرام) دونوں کے درمیان بسم اللہ نہ ہونے کى وجہ سے ان کو ایک ہی سورت شمار کرتے تھے، جب کہ دوسری رائے سورہ یونس کو ساتویں سورت گردانتی ہے اور ان سورتوں کو طوال کا نام اس لیے دیا گیا ہے کیوں کہ یہ باقی سورتوں سے لمبی ہیں۔