السلام
كلمة (السلام) في اللغة مصدر من الفعل (سَلِمَ يَسْلَمُ) وهي...
یہ ہر اس شخص کے لیے ایک عمومی نام ہے جو صفات میں سے کسی صفت کو ثابت کرے۔
’صفاتیہ‘ سے مراد وہ لوگ ہیں جو صفات کا اثبات کرنے والے ہیں، چاہے ان کا یہ اثبات کلی ہو یا جزئی۔ ان کے مدّ مقابل ’جہمیہ‘ اور ’معتزلہ‘ ہیں جو صفات کی نفی اور ان کی تعطیل کرتے ہیں۔ صفات وہ معانی ہیں جو اللہ تعالی کی ذات کے ساتھ قائم ہیں، جو اسے اس کے ماسوا سے ممتاز اور جدا کرتے ہیں، اور بندوں کے لیے رب تعالی کا کمال، اس کی عظمتِ شان اور اس کی قدرت کےجلال کو ظاہر کرتے ہیں، جس کے سبب بندہ کو اللہ سبحانہ وتعالی کی مزید معرفت حاصل ہوتی ہے۔ عقیدہ کے باب میں صفاتیہ کی دو قسمیں ہیں: 1۔ جو قرآن و سنت میں وارد تمام صفات کو ثابت کرتے ہیں۔ یہ لوگ اہلِ سنت و جماعت ہیں۔ 2۔ جو بعض صفات کا اثبات کرتے ہیں اور بعض کی نفی کرتے ہیں۔ یہ لوگ اشاعرہ، کلاّبیہ، ماتریدیہ اور کرامیہ ہیں۔ انہیں بھی ’صفاتیہ‘ کہا جاتا ہے کیوں کہ یہ لوگ بہت سی ذاتی صفات کا جنہیں وہ صفاتِ معانی وغیرہ کا نام دیتے ہیں، اثبات کرتے ہیں۔ تاہم وہ لوگ اثبات کے طریقۂ کار میں اور ثابت کی جانے والی صفات میں اختلاف کرتے ہیں۔
صفاتیہ: ’صفات ‘کی طرف منسوب ہے۔ صفت کا معنی ہے ’خوبی‘، ’امتیازی وصف‘ اور ’خاصیت‘۔ اسی سے کہا جاتا ہے: ”وَصَفْتُ الشَّيْءَ، أَصِفُهُ، وَصْفاً وصِفَةً“ یعنی میں نے اس شے کی صفت اور خوبی بیان کی اور اسے ممتاز کر دیا۔ اس کا اصل معنی ہے: کسی شے کو آراستہ کرنا، اچھا بنانا۔