صیغہ، شکل، عبارت، مضمون، لفظ کی شکل جو حروف اور حرکات کی ترتیب سے حاصل ہوتی ہے ۔ (الصِّيغَة)

صیغہ، شکل، عبارت، مضمون، لفظ کی شکل جو حروف اور حرکات کی ترتیب سے حاصل ہوتی ہے ۔ (الصِّيغَة)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


وہ الفاظ اور عبارات جو متکلم کی مراد اور اس کے تصرّف کی نوع جیسے بیع وغیرہ پر دلالت کرتی ہیں۔(2)

الشرح المختصر :


’صیغہ‘: وہ الفاظ اور عبارات جو متکلم کی مراد اور اس کے تصرّف کی نوع پر دلالت کرتی ہیں۔ اس کی ایک مثال ایجاب و قبول ہیں جو فریقین عقد کے باہمی طور پر عقد بیع کرنے کی رضامندی پر دلالت کرتے ہیں۔

التعريف اللغوي المختصر :


صیغہ: یہ 'صَاغ' فعل کا مصدر ہے ۔ جب کسی شے کو کسی اچھے اور معین نمونے کے مطابق بنایا جائے تو کہا جاتا ہے ’’صاغَ الشَّيْءَ، يَصُوغُهُ، صَوْغاً وصِياغَةً وصِيغَةً‘‘ کہ اُس نے شے کو نمونے کے مطابق ڈھال دیا۔ 'صِيغَةُ الكَلِمَةِ' سے مراد کلمے کی وہ ہیئت ہے جو اس کے حروف اور حرکات کی ترتیب سے حاصل ہوتی ہے۔