قبر کی آزمائش (فِتْنَةُ الْقَبْر)

قبر کی آزمائش (فِتْنَةُ الْقَبْر)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


قبر میں میت کے ساتھ جو کچھ پیش آتا ہے جیسے قبر کا بھینچنا اور دو فرشتوں کا میت سے اس کے رب، اس کے دین اور اس کے نبی کے بارے میں سوال کرنا۔

الشرح المختصر :


قبر کی آزمائش پر ایمان لانا آخرت کے دن پر ایمان کا ایک حصہ ہے۔ اس سے مراد وہ چیز ہیں جس سے میت کو اس کی قبر میں سامنا ہوتا ہے، جیسے قبر کا بھینچنا بایں طور کہ اس کے دونوں اطراف کا میت کے جسم پر مل جانا، نیز وہ امتحان و آزمائش جو اس سے سوال کرنے پر مامور دونوں فرشتوں کی طرف سے میت کے لیے ہوتی ہے، ان فرشتوں میں سے ایک کو ’مُنْكَر‘ اور دوسرے کو ’نَكِير‘ کہتے ہیں۔ یہ اس بندے کو قبر میں بٹھا کر اس سے توحید اور رسالت کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔ وہ دونوں اس سے پوچھتے ہیں: مَنْ رَبُّكَ وَمَا دِينُكَ وَمَنْ نَبِيُّكَ یعنی تمہارا رب کون ہے، تمہارا دین کیا ہے اور تمہارا نبی کون ہے؟ اگر اس نے انھیں جواب دے دیا تو یہ اس کے لیے اچھا ہے۔ اور اگر اس نے انھیں جواب نہ دیا، تو وہ دونوں اسے سخت دردناک مار مارتے ہیں۔ قبر کی آزمائش اہل السنہ والجماعہ کے ہاں برحق ہے، یہ انسان کی روح اور بدن دونوں کو لاحق ہوتی ہے۔ قبر کی آزمائش ہر میت کو پیش آتی ہے، خواہ وہ مسلمان ہو یا کافر، محمد ﷺ کی امت میں سے ہو یا گزشتہ امتوں میں سے، خواہ اسے قبر میں دفن کیا گیا ہو یا نہیں۔ اس لیے کہ قبر موت کے بعد کی زندگی کا نام ہے، خواہ مردے کو زمین میں دفن کیا جائے یا سمندر میں ڈالا جائے، یا اسے درندے کھا جائیں یا آگ سے جل جائے۔ ہر حال میں سوال اور امتحان ہونا ضروری ہے۔