ارہاص (نبوت کے تمہیدی آثار) (الْإِرْهَاص)

ارہاص (نبوت کے تمہیدی آثار) (الْإِرْهَاص)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


وہ خلافِ عادت امر ہے جسے اللہ تعالیٰ کسی نبی کے ہاتھ پر اس کی بعثت سے پہلے ظاہر کرتا ہے۔

الشرح المختصر :


اِرْهاصْ: کوئی خارق عادت امر جسے اللہ کسی نبی کے ہاتھ پر اس کی بعثت سے پہلے ظاہر کرتا ہے، جو نبوت کے تمہیدی آثار کے طور پر ہوتا ہے۔ اس کی کچھ مثالیں یہ ہیں: نبیﷺ کی ولادت کے وقت ظاہر ہونے والے خارقِ عادت امور، وہ رزق کی آسانی سے فراہمی اور برکت جن کا حلیمہ سعدیہ نے مشاہدہ کیا، شقِ صدر کا واقعہ، نیز آپ ﷺ کے شام کی طرف سفر کے دوران جو کچھ پیش آیا اور اس کے علاوہ دیگر امور، ان سب کو ارہاصات کہا جاتا ہے۔ البتہ جو خارقِ عادت امور نبوت کے بعد واقع ہوتے ہیں انھیں آیات اور معجزات کا نام دیا جاتا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


اِرْهاصُ: ثابت کرنا۔ اسی سے کہا جاتا ہے: ”أَرْهَصَ الشَّيءَ“ یعنی اس شے کو ثابت کیا اور اس کی بنیاد رکھی۔ یہ اصل میں رَھص سے ماخوذ ہے، جس کا حقیقی معنی ہے: ’عمارت کی بنیاد رکھنا‘۔ اسی سے إرْهاصُ النُّبُوَّة ہے، اس کو یہ نام اس لیے دیا گیا کیونکہ یہ نبوت کی بنیاد کی تاسیس اور آخرکار بعثت کی دلیل ہوتی ہے۔