الفتاح
كلمة (الفتّاح) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعّال) من الفعل...
کسی ایسے قول و فعل کا مرتکب ہونا جسے معیوب ومذموم سمجھا جاتاہے۔
’إساءة‘ کے لفظ کا اطلاق ان تمام اقوال وافعال پرہوتا ہے جنہیں برا اور معیوب سمجھا جاتا ہے۔ خواہ یہ اقوال وافعال از روئے شریعت حرام ہوں یا مکروہ۔
الإساءَةُ: یہ أَساءَ فعل سے مصدر ہے، اس کا لغوی معنی احسان کے الٹ ہے (یعنی بدسلوکی کرنا)۔ اسی سے کہا جاتا ہے: ”أساءَ الرَّجُلُ إساءةً“ یعنی آدمی نے بدسلوکی کی۔ یہ أحْسَنَ فعل کا الأٹ ہے، ”أَساءَ الشَّيءَ“ کا معنی ہے اس نے شے کو خراب کر دیا اور اسے اچھا نہیں رکھا۔ اس کا اطلاق ’ظلم‘ و ’معصیت‘ پر بھی ہوتا ہے۔