الحكم
كلمة (الحَكَم) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فَعَل) كـ (بَطَل) وهي من...
کفرِ جحود یہ ہے کہ انسان اپنے دل یا زبان سے دین کی کسی بنیادی چیز، اس کے کسی حکم یا اس کی بدیہی طور پر معلوم کسی خبر کا انکار کرے۔
”كفرِ جُحود“ یہ ہے کہ انسان حق کو چھپائے اور ظاہری طور پر اس کی تابع داری اختیار نہ کرے، جب کہ باطنی طور پر اُسے اس شے کا علم اور اس کی معرفت ہو۔ یا یہ بھی کہا جاتا ہے کہ دل میں جس بات کا اثبات ہو، اس کی نفی کرنا اور بندے کا اپنی زبان سے اس چیز کا انکار کرنا جس شے پر قلبی یقین ہو کہ وہ اللہ تعالی کے دین کا حصہ ہے، جس کے سلسلے میں نصِ صریح یعنی کتاب اللہ کی آیت وارد ہوئی ہو یا متواتر حدیث موجود ہو، یا اس پر اہلِ علم کا قطعی اجماع ہو۔ البتہ جحود (شرعا) اسی وقت (معتبر) ہوگا، جب حاجد کو ان نصوص کا علم ہو۔ کفر کی یہ قسم ہر اعتبار سے ایمان کی ضد ہے۔ جیسے فرعون اور اس کی قوم کا موسی علیہ السلام کا انکار کرنا اور یہودیوں کا محمد ﷺ کا انکار کرنا۔ اس طور پر کہ انھوں نے آپ ﷺ کی نبوت کا انکار کیا اور آپ کے معاملے کو اور اپنی کتابوں میں آپ ﷺ کے اوصاف کے موجود ہونے کی بات کو چھپایا۔ اس نوع کے جحود کی مثالوں میں سے ایک مثال یہ ہے کہ کوئی شخص ارکانِ ایمان میں سے کسی رُکن، دین کی کسی بنیادی شے، اللہ تعالی کی ربوبیت، اُلوہیت یا اُس کے اسما وصفات میں سے کسی اسم یا صفت کا انکار کرے، جس پر قطعی اجماع ہو۔ مثلا (اللہ تعالی کی) صفتِ علم کا انکار کرے یا جن فرشتوں کے وجود پر مسلمانوں کا اتفاق ہے، جیسے جبریل یا میکائیل علیہما السلام، ان میں سے کسی کا انکار کرے یا اللہ تعالی کی نازل کردہ کتابوں میں سے کسی کتاب کا انکار کرے یا کسی ایسے نبی کی نبوت کا انکار کرے جس پر مسلمانوں کا اجماع ہے یا بعث بعد الموت کا انکار کرے یا نماز یا روزے وغیرہ کا انکار کرے۔ کفرِ جحود کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: عام و مطلق کفر؛ وہ یہ ہے کہ کوئی شخص اللہ تعالی نے جو کچھ نازل کیا ہے، اس کا اور رسول اللہ ﷺ کی بعثت کا انکار کر بیٹھے۔ دوسری نوع: خاص ومقید کفر؛ وہ یہ ہے کہ انسان اسلام کے فرائض میں سے کسی فرض، اس کی حرام کردہ اشیا میں سے کسی حرام شے کی حرمت، کسی صفت کا جس سے اللہ تعالی نے اپنے آپ کو متصف کیا ہے یا اللہ تعالی کی دی گئی کسی خبر کا جان بوجھ کر انکار کردے یا کسی بھی مقصد سے کسی شخص کی کسی ایسی بات کو اللہ تعالی پر مقدم کرے، جو اس کے مخالف ہو۔
جحود کے لغوی معنی انکار کرنے کے ہیں، یہ اقرار کی ضد ہے۔ کہا جاتا ہے: ”جَحَدَ فُلانٌ الأَمْرَ، جَحْداً وجُحُوداً“ فلاں شخص نے بات کا انکار کیا اور اس کا اعتراف نہ کیا۔ اس کا حقیقی معنی : کسی بھی شے کی قلت ہے۔