فرمائش پر تیار کرانا، آرڈر پر مال تیار کرنا (الاِسْتصْنَاعُ)

فرمائش پر تیار کرانا، آرڈر پر مال تیار کرنا (الاِسْتصْنَاعُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


یہ معاملاتِ مالیہ میں سے ایک معاملہ ہے جس میں بیچنے والا کسی چیز کو تیار کرنے میں مواد اپنی طرف سے استعمال کرنے اور مطلوبہ اوصاف کے مطابق تیار کرنے کا پابند ہوتا ہے۔ اور ایک مخصوص قیمت کے عوض دیتا ہے۔

الشرح المختصر :


استصناع: معاملات کی وہ قسم جس میں کوئی ایسی چیز خریدی جائے جو پیشگی طور پر تیار کرائی جاتی ہو، اور بیچنے والے پر یہ لازم کیا جاتا ہے کہ تیار کی جانے والی چیز کا مواد اپنی طرف سے لگائے اور مطلوبہ اوصاف کے مطابق تیار کرے، اور مطلوبہ قیمت معاملہ کرتے وقت ادا کی جائے یا چیز وصول کرنے کے بعد یا طَے کردہ مدت کے پوری ہونے پر ادا کی جائے۔ جیسا کہ کوئی شخص (خریدار) کسی چیز تیار کرنے والے (بیچنے والے یا مزدور) جیسے بڑھئی، لوہار یا ان جیسے کسی صاحبِ پیشہ سے یہ فرمائش کرے کہ اس کے لئے فلاں چیز فلاں اوصاف کے مطابق تیار کرے، مثلاً گھر کا فرنیچر تیار کرے، تو اس صورت میں لکڑی مزدور کی اپنی ہو گی جو کہ ایک مخصوص قیمت کے عوض ہوگی۔

التعريف اللغوي المختصر :


الاِسْتِصْناعُ: ’اسْتَصْنَعَ‘ فعل کا مصدر ہے۔ اس سے مراد کسی چیز کے بنانے کی فرمائش کرنا ہے، جیسا کہ کہا جاتا ہے: ”اسْتَصْنَعَ فُلاناً شَيْئاً“ یعنی فلاں نے کسی سے کوئی چیز بنانے کی فرمائش اور مطالبہ کیا۔