سن مراہقت (الْمُرَاهَقَةُ)

سن مراہقت (الْمُرَاهَقَةُ)


الفقه التربية والسلوك أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


انسان کی عمر کا وہ مرحلہ جو حدّ بلوغت سے قریب ہوتا ہے۔

الشرح المختصر :


مراہقہ انسان کی عمر کے مراحل میں سے ایک مرحلہ ہے جو طفولت اور بلوغت کے مابین ہوتا ہے، بلوغت بچپن کی حد کے ختم ہونے کو کہتے ہیں۔ یہ ایک ایسا وصف ہے جو انسان کو بچپن میں (شرعی احکام کے) مکلف ہونے کی عمر کے قریب پہنچنے پر حاصل ہوتا ہے۔ صغرسنی یعنی بلوغت سے پہلے کے عرصے کو دو مراحل میں تقسیم کیا جاسکتا ہے: 1- وہ مرحلہ جس میں تمییز کرنے کی صلاحیت نہیں ہوتی ہے: اس مرحلے کا آغاز ولادت سے ہوتا ہے اور اس وقت تک رہتا ہے جب انسان کے اندر اشیاء کے مابین تمیز کرنے کی صلاحیت پیدا ہوجاتی ہے۔ یہ عام طور پر سات سال کی عمر ہوتی ہے۔ 2- وہ مرحلہ جس میں تمییز کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے: تمییز کرنے کی صلاحیت سے مراد یہ ہے کہ بچہ نفع و نقصان کا ادراک کرسکے۔ یہ مرحلہ عموماً سات سال یا بعض اوقات اس سے کچھ پہلے ہی شروع ہوجاتا ہے اور سنِ بلوغ تک رہتا ہے جو عموماً 15 سال کی عمر ہوتی ہے۔ بعض اوقات اس سے پہلے بھی بلوغت آجاتی ہے۔ مراہقہ اس عرصے کو کہتے ہیں جو تمییز کے مرحلے میں ہوتا ہے اور حدِّ بلوغ تک دراز ہوتا ہے۔ مراہقہ بچی کی کم از کم عمر نو سال ہے اور بچے کے لیے کم از کم عمر بارہ سال ہے کیونکہ یہ کم ترین عمر ہے جس میں بلوغت ممکن ہے۔ مراہقہ کے مرحلے کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں انسان کی نفسیات، جسم، عقل اور روح میں تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔

التعريف اللغوي المختصر :


المُراهَقَةُ: یعنی بلوغت کے قریب ہونا۔ جب کوئی بچہ بلوغت کے قریب پہنچ جائے اور ابھی تک بالغ نہ ہوا ہو تو کہا جاتا ہے: ”راهَقَ الغُلامُ“۔ ’مراہقت‘ کا اطلاق اس عرصے پر ہوتا ہے جو بلوغت کو پہنچنے سے پہلے ہوتا ہے۔ اس کلمہ کا اصل معنی: کسی شے سے قریب ہونا یا جہالت، سفاہت اور عجلت ہے۔