الحكيم
اسمُ (الحكيم) اسمٌ جليل من أسماء الله الحسنى، وكلمةُ (الحكيم) في...
دو یا اس سے زیادہ اشخاص کا سامان کی قیمت میں اضافہ کرنا تاکہ وہ عقد سب سے زیادہ قیمت دینے والے کے لیے ہو جائے۔
”مزایدۃ“ ایسا عقد ہے جس میں سامان کا مالک اپنے سامان پر (بولی لگانے کے لیے) آواز لگاتا ہے، اور لوگ ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کر اس کی بولی لگاتے ہیں، یہاں تک کہ سب سے آخر میں زیادہ قیمت لگانے والے پر بولی لگانے کا یہ سلسلہ رک جاتا ہے اور وہ شخص اس (سامان) کو لے لیتا ہے۔ عقد مزایدہ کی اپنے موضوع کے اعتبار سے بیع اور اجارہ وغیرہ کئی قسمیں ہیں، جب کہ باعتبار طبیعت وکیفیت اس کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: اختیاری نیلامی۔ جیسے افراد کے مابین ہونے والی عام نیلامیاں۔ دوسری قسم: لازمی نیلامی: جیسے وہ نیلامیاں جنھیں عدلیہ ضروری قرار دیتی ہے اور عوامی اور نجی اداروں، سرکاری اداروں اور افراد کو اس کی ضرورت ہوتی ہے۔
مُزایَدۃ: زیادتی میں مقابلہ کرنا۔ کہا جاتا ہے: ”زايَدَ غَيْرَهُ“ جب وہ دوسرے سےکثرت وزیادتی میں مقابلہ کرے، اسی طرح کہا جاتا ہے: ”تزَايَدَ الناسُ فِي ثَمَنِ السِلْعَةِ“ یعنی ہر ایک نے دوسرے سے بڑھ کر قیمت لگائی اور اس کی قیمت کو مہنگا کر دیا۔ لفظ ”مزایدۃ“ اصل میں ”زیادۃ“ سے ماخوذ ہے جس کا معنی اضافہ، کثرت اورنمو و بڑھوتری آتا ہے۔