الحكم
كلمة (الحَكَم) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فَعَل) كـ (بَطَل) وهي من...
ایسی مخلوقات جن کی تخلیق اللہ تعالیٰ نے نور سے کی ہے، شکل بدلنے اور ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچنے کی قدرت دی ہے اور اپنی عبادت کے لیے مسخر کر رکھا ہے۔ وہ اُنھیں جن باتوں کا حکم دیتا ہے، اُن میں اللہ کی نافرمانی نہیں کرتے اور جو کچھ کرنے کا حکم دیتا ہے، اُس کی بجا آوری کرتے ہیں۔
’ملائکہ‘ ایک غیبی دُنیا اور اللہ کی مخلوقات میں سے ایک مخلوق ہیں۔ ان کے اجسام نورانے ہوتے ہیں، وہ شکل بنانے، بھیس بدلنے اور بہترین صورتیں اختیار کرنے پر قادر ہوتے ہیں۔ ان کے پاس زبردست قوت ہوتی ہے، ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کی طاقت ہوتی ہے۔ ان کی تعداد بہت زیادہ ہے جس کا علم صرف اللہ تعالیٰ ہی کو ہے، اللہ تعالیٰ نے انھیں اپنے لیے پسند کیا اور اپنی عبادت کے لیے چُنا ہے۔ انھیں اپنی مخلوق تک پیغام رسانی کے لیے پیام بر اور قاصد بنا رکھا ہے۔ اللہ جن باتوں کا انھیں حُکم دیتا ہے اس میں وہ اُس کی نافرمانی نہیں کرتے اور اس کے ہر حکم کو بجا لاتے ہیں۔ نیز وہ نفسی میلانات سے یکسر خالی اور جنسی خواہشات سے پاک ہوتے ہیں۔ غلطیوں اور گناہوں سے پاک ہوتے ہیں۔ وہ جنس کی حدود و قیود سے بھی پاک ہوتے ہیں۔ جن اعمال کی بجا آوری کا اللہ تعالیٰ نے انھیں حکم دیا ہے، اُن کی دو نوعیتیں ہیں: پہلی نوعیت:عام اعمال، جن میں سارے فرشتے مشترک ہیں، جو بغیر کسی اُکتاہٹ اور تھکاوٹ کے دن و رات اللہ تعالیٰ کی عبادت، اور اس کی تسبیح بیان کرنے سے عبارت ہے۔ دوسری نوعیت: بعض فرشتوں کے ساتھ خاص اعمال، جن کی بجا آوری کا اللہ نے انھیں حکم دیا ہے۔ چنانچہ کچھ فرشتوں کو وحی الہی اور شریعتوں کو نبیوں اور رسولوں تک پہنچانے کی ذمے داری دی گئی ہے، کچھ فرشتے عرشِ الہی کو تھامے رکھنے پر مامور ہیں، کچھ جنتوں کی نگہبانی کرتے اور ان کے مکینوں کے لیے نعمتوں کو تیار کرنے پر متعین ہیں، ان میں سے کچھ فرشتے جنہم اور جہنمیوں کو سزا دینے پر مقرر ہیں، جنھیں ’زبانیہ‘ کہتے ہیں، ان میں سے سینئر انیس (۱۹) فرشتے ہیں، اس کے داروغہ کا نام ’مالک‘ ہے، جو ’خزنہ‘ کے سرخیل ہیں۔ اسی طرح کچھ فرشتے دنیا میں انسانوں کی حفاظت پر معمور ہیں، ان میں سے کچھ بندوں کے اعمال کی حفاظت اور انھیں لکھنے پر معمور ہیں، جب کہ کچھ کو رحم مادر اور نطفے کے امور سونپے گئے ہیں۔ ان جیسے اور بھی کام ہیں، جن کی ذمے داری اللہ تعالی نے فرشتوں کو سونپ رکھی ہے۔
’ملائکہ‘ مَلَکْ (میم اور لام کے زبر کے ساتھ) کی جمع ہے۔ یہ ’اُلوکہ‘ بمعنی ’رسالت: سے مشتق ہے۔