أعمال القلوب
انس اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک کامل مؤمن نہیں ہو سکتا، جب تک میں اس کے نزدیک اس کی اولاد، اس کے والدین اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں"۔  
عن أنس وأبي هريرة -رضي الله عنهما- مرفوعاً: «لا يُؤْمِنُ أحدُكم حتى أَكُونَ أَحَبَّ إليه مِن وَلَدِه، ووالِدِه، والناس أجمعين».

شرح الحديث :


رسول اللہ ﷺ ہمیں بتا رہے ہیں کہ مسلمان کا ایمان اس وقت تک کامل نہیں ہوتا اور نہ اسے وہ ایمان حاصل ہوتا ہے، جس کی بنا پر وہ بغیر عذاب جنت میں داخل ہو جائے گا، جب تک وہ رسول اللہ ﷺ کی محبت کو اپنے بچوں، اپنے والدین اور تمام انسانوں کے محبت پر مقدم نہ رکھے۔ کیوں کہ رسول اللہ ﷺ کی محبت کے معنی ہیں اللہ کی محبت؛ اس لیے کہ رسول اللہ ﷺ اللہ کے پیام بر اور اس کے دین کی طرف راہ نمائی کرنے والے ہیں۔ واضح رہے کہ اللہ اور اس کے رسول کی محبت صرف اسی وقت درست ہوتی ہے، جب شریعت کے احکامات کو بجا لایا جائے اور اس کی حرام کردہ اشیا سے اجتناب کیا جائے۔ صرف قصیدے پڑھنا، جلسے اور محفلیں منعقد کرنا اور نغمے پڑھنا کافی نہیں ہے۔۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية