الأشربة المحرمة
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کیا شراب کا سرکہ بنایا جا سکتا ہے؟ آپ نے فرمایا:"نہیں"۔  
عن أنس بن مالك -رضي الله عنه- قال: سُئل رسول الله -صلى الله عليه وسلم- عن الخمر تُتَّخَذُ خَلًّا؟ قال: «لا».

شرح الحديث :


انس بن مالک رضی اللہ عنہ بتا رہے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے اس شراب کا حکم دریافت کیا گیا، جسے اس وقت تک رکھا جائے کہ وہ سرکے میں تبدیل ہوجائے۔ یہ شراب کی حرمت نازل ہونے کے بعد کی بات ہے۔ چنانچہ آپ ﷺ نے اس سے منع فرمایا۔ اسی کے مطابق اگر شراب کو کسی بھی طریقہ سے سرکے میں تبدیل کردیا جائے؛ چاہے اس میں روٹی، پیاز، خامرہ (انزیم) یا پتھر اور اس طرح کی کوئی شے ڈالی جائے یا اسے سایہ سے دھوپ میں لاکر رکھا جاۓ یا اس کے برعکس دھوپ سے سایے میں لاکر رکھا جاۓ یا اسے اور کسی چیز کے ساتھ ملادیا جائے، ان ساری صورتوں میں وہ اپنی اصل حرمت پر باقی رہے گی اور اس تصرف وتبدیلی سے اس کا حکم تبدیل نہیں ہوگا۔ تاہم اگر کسی کے عمل دخل کے بغیر از خود سرکہ میں تبدیل ہوجائے تو اس صورت میں وہ پاک اور مباح ہے۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية