توحيد الأسماء والصفات
عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس کچھ قیدی آئے قیدیوں میں ایک عورت تھی جو دوڑ رہی تھی، اتنے میں ایک بچہ اس کو قیدیوں میں ملا اس نے جھٹ اسے اپنے پیٹ سے لگا لیا اور اس کو دودھ پلانے لگی۔ ہم سے رسول اللہ ﷺ نے پوچھا: کیا تم خیال کر سکتے ہو کہ یہ عورت اپنے بچہ کو آگ میں ڈال سکتی ہے؟۔ ہم نے عرض کیا کہ اللہ کی قسم نہیں۔ آپ ﷺ نے اس پر فرمایا کہ اللہ اپنے بندوں پر اس سے بھی زیادہ رحم کرنے والا ہے جتنا یہ عورت اپنے بچہ پر مہربان ہے۔  
عن عمر بن الخطاب -رضي الله عنه- قال: قَدِمَ رسولُ اللهِ -صلى الله عليه وسلم- بِسَبْيٍ فإذا امرأةٌ مِنَ السَّبْيِ تَسْعَى، إِذْ وَجَدَتْ صَبِيَّا في السَّبْيِ أَخَذَتْهُ فَأَلْزَقَتْهُ بِبَطْنِهَا فَأَرْضَعَتْهُ، فقال رسولُ اللهِ -صلى الله عليه وسلم-: «أَتَرَوْنَ هَذِهِ المرأةَ طَارِحَةً وَلَدَهَا في النَّارِ؟» قلنا: لا واللهِ. فقال: «للهُ أَرْحَمُ بِعِبَادِهِ مِنْ هَذِهِ بِوَلَدِهَا».

شرح الحديث :


رسول اللہ ﷺ کے پاس کچھ قیدی لائے گئے۔ اتنے میں ایک عورت دوڑتی ہوئی آئی۔ اسے قیدیوں میں ایک بچہ ملا جسے اس نے اٹھا کر شفقت بھرے انداز میں اپنے پیٹ سےلگا لیا اور اسے دودھ پلانے لگی۔اس پر نبی ﷺ نے اپنے صحابہ کو بتایا کہ اللہ کی رحمت ماں کی رحمت سے کہیں زیادہ ہے۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية