النصير
كلمة (النصير) في اللغة (فعيل) بمعنى (فاعل) أي الناصر، ومعناه العون...
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اپنے گھروں کو قبریں نہ بناؤ اور میری قبر کو میلہ گاہ نہ بناؤ۔ مجھ پر درود بھیجو۔ تمہارا بھیجا گیا درود مجھ تک پہنچتا ہے چاہے تم جہاں بھی ہو‘‘۔
نبی ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا کہ گھروں کو نفل نمازوں، دعا اور قرآن کریم کی تلاوت سے خالی رکھا جائے اور اس طرح سے یہ گویا قبریں بن جائیں کیونکہ صحابہ کرام کو یہ تو معلوم تھا کہ قبروں پر نماز پڑھنا منع ہے چنانچہ آپ ﷺ نے انہیں اس بات سے بھی منع فرمایا کہ وہ اپنے گھروں کو ہی ایسا بنا دیں جیسے قبریں ہوتی ہیں۔ آپ ﷺ نے اپنی قبر مبارک کی بار بار زیارت اور اس پر جمع ہونے کو معمول بنا لینے سے منع فرمایا کیونکہ یہ شرک تک لے جانے کا ایک سبب ہے اور حکم فرمایا کہ آپ ﷺ پر کثرت کے ساتھ درود و سلام بھیجنے پر اکتفاء کیا جائے چاہے وہ زمین کے کسی بھی گوشے سے ہو۔ کیونکہ آپ ﷺ تک یہ درود قریب و بعید ہر شخص کی طرف سے برابر طور پر پہنچتا ہے لہذا آپ ﷺ کی قبر پر بار بار آنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔